ETV Bharat / state

IFA Shield 2021 Final: آئی اے ایف شیلڈ 2021: ریئل کشمیر اور سرینیدی دکن میں کانٹے کی ٹکر - آئی اے ایف شیلڈ کی دفاعی چیمپئن رئیل کشمیر ایف سی

دفاعی چیمپئن رئیل کشمیر ایف سی اور جنوبی ہند کلب سرینیدی دکن ایف سی کے Deccan FC Aims to Deny Real Kashmir درمیان آج آئی ایف اے شیلڈ 2021 کا فائنل میچ کھیلا جائے گا۔

ایسٹ بنگال گراؤنڈ
ایسٹ بنگال گراؤنڈ
author img

By

Published : Dec 15, 2021, 2:01 PM IST

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع ایسٹ بنگال گراؤنڈ میں آئی اے ایف شیلڈ کی دفاعی چیمپئن رئیل کشمیر ایف سی کے سامنے خطاب کے دفاع کا چیلنج ہوگا۔

دوسری جانب پہلی مرتبہ آئی لیگ کھیلنے والی جنوبی ہند کلب سرینیدی دکن ایف سی کی نظریں خطاب جیت کر بھارتی فٹبال میں تاریخ رقم کرنے پر مرکوز ہوں گی۔

بھارتی فٹبال میں اسنو لیپرڈ کے نام سے مشہور رئیل کشمیر ایف سی کو ٹورنامنٹ میں صرف ایک میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن سیمی فائنل میں محمڈن اسپورٹنگ پر جیت اس کی حوصلہ افزائی کے لیے کافی ہے۔

دفاعی چیمپئن رئیل کشمیر ایف سی کے کوچ ڈیوڈ رابرٹسن سمیت کوچنگ اسٹاف اور کھلاڑی خطاب کے دفاعی کے لیے پرعزم ہیں اور لگاتار دوسری مرتبہ خطاب جیتنے کے ارادے سے میدان میں اتریں گے۔

دوسری طرف سرینیدی دکن ایف سی کے پاس بھی آئی ایف اے شیلڈ خطاب جیت کر بھارتی فٹبال میں تاریخ رقم کرنے کرنے کا سنہرا موقع ہے۔ سرینیدی دکن ایف سی ٹیم مضبوط اور متوازن ہے اور سب سے اہم یہ ہے کہ پورے ٹورنامنٹ میں جنوبی ہند کے اس کلب کو شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔

سرینیدی دکن ایف سی کی ٹیم بھی خطابی معرکے میں دفاعی چیمپئن رئیل کشمیر ایف سی کو سخت چیلنجز سے دو چار کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔

آئی ایف اے شیلڈ نہ صرف مغربی بنگال، بھارت بلکہ دنیائے فٹبال کی تاریخ کے قدیم ترین مقابلوں میں سے ایک ہے۔

شروعات میں آئی ایف اے شیلڈ کی مقبولیت بھی ایشیائی اور یوروپین لیگ کی برابر تھی لیکن گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مقبولیت پر گرہن لگنے لگا اور گمنامی کی دنیا میں کھو کر رہ گیا۔

ایک وقت تھا جب مغربی بنگال کی طرح ملک کی دوسری ریاستوں کے فٹبال کے پرستاروں کو اس قدیم ترین ٹورنامنٹ میں محمڈن اسپورٹنگ، ایسٹ بنگال اور موہن بگان کے درمیان ہونے والے مقابلوں کا بے صبری سے انتظار رہتا تھا لیکن نئی نسل اس کی تاریخی اہمیت سے لا علم ہے۔

ملک کی آزادی سے قبل برطانوی دور حکومت میں مغربی بنگال کی سرزمین پر 1893 میں انڈین فٹبال ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں آیا۔ اسی سال انڈین فٹبال ایسوسی ایشن کی جانب سے آئی ایف اے شیلڈ فٹبال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا۔

شروعاتی دور میں برطانوی فوج کی تربیت یافتہ ٹیموں کی اس ٹورنامنٹ پر اجارہ داری رہی۔ آزادی سے قبل 1911 میں موہن بگان، برطانوی فٹبال کلب کو شکست دے کر آئی ایف اے شیلڈ کا خطاب جیتنے والی پہلی ٹیم ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

آزادی کے بعد سے اب تک آئی ایف اے کی جانب سے آئی ایف اے شیلڈ کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے. موہن بگان اور ایسٹ بنگال کی ٹیموں کا اس ٹورنامنٹ پر غلبہ رہا ہے جبکہ محمڈن اسپورٹنگ تیسرے نمبر پر رہا ہے۔ ایسٹ بنگال واحد کلب ہے جس نے سب سے زیادہ 29 مرتبہ آئی ایف اے شیلڈ کا خطاب اپنے نام کیا ہے۔ اس کے بعد موہن بگان اور آخر میں محمڈن اسپورٹنگ نا نمبر آتا ہے۔

آخری مرتبہ رئیل کشمیر ایف سی کی ٹیم نے آئی ایف اے شیلڈ خطاب جیتا تھا۔ اس طرح کشمیر کی فٹبال تاریخ کا پہلا فٹبال کلب ہے جسے یہ خطاب جیتنے کا موقع ملا۔

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع ایسٹ بنگال گراؤنڈ میں آئی اے ایف شیلڈ کی دفاعی چیمپئن رئیل کشمیر ایف سی کے سامنے خطاب کے دفاع کا چیلنج ہوگا۔

دوسری جانب پہلی مرتبہ آئی لیگ کھیلنے والی جنوبی ہند کلب سرینیدی دکن ایف سی کی نظریں خطاب جیت کر بھارتی فٹبال میں تاریخ رقم کرنے پر مرکوز ہوں گی۔

بھارتی فٹبال میں اسنو لیپرڈ کے نام سے مشہور رئیل کشمیر ایف سی کو ٹورنامنٹ میں صرف ایک میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن سیمی فائنل میں محمڈن اسپورٹنگ پر جیت اس کی حوصلہ افزائی کے لیے کافی ہے۔

دفاعی چیمپئن رئیل کشمیر ایف سی کے کوچ ڈیوڈ رابرٹسن سمیت کوچنگ اسٹاف اور کھلاڑی خطاب کے دفاعی کے لیے پرعزم ہیں اور لگاتار دوسری مرتبہ خطاب جیتنے کے ارادے سے میدان میں اتریں گے۔

دوسری طرف سرینیدی دکن ایف سی کے پاس بھی آئی ایف اے شیلڈ خطاب جیت کر بھارتی فٹبال میں تاریخ رقم کرنے کرنے کا سنہرا موقع ہے۔ سرینیدی دکن ایف سی ٹیم مضبوط اور متوازن ہے اور سب سے اہم یہ ہے کہ پورے ٹورنامنٹ میں جنوبی ہند کے اس کلب کو شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔

سرینیدی دکن ایف سی کی ٹیم بھی خطابی معرکے میں دفاعی چیمپئن رئیل کشمیر ایف سی کو سخت چیلنجز سے دو چار کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔

آئی ایف اے شیلڈ نہ صرف مغربی بنگال، بھارت بلکہ دنیائے فٹبال کی تاریخ کے قدیم ترین مقابلوں میں سے ایک ہے۔

شروعات میں آئی ایف اے شیلڈ کی مقبولیت بھی ایشیائی اور یوروپین لیگ کی برابر تھی لیکن گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مقبولیت پر گرہن لگنے لگا اور گمنامی کی دنیا میں کھو کر رہ گیا۔

ایک وقت تھا جب مغربی بنگال کی طرح ملک کی دوسری ریاستوں کے فٹبال کے پرستاروں کو اس قدیم ترین ٹورنامنٹ میں محمڈن اسپورٹنگ، ایسٹ بنگال اور موہن بگان کے درمیان ہونے والے مقابلوں کا بے صبری سے انتظار رہتا تھا لیکن نئی نسل اس کی تاریخی اہمیت سے لا علم ہے۔

ملک کی آزادی سے قبل برطانوی دور حکومت میں مغربی بنگال کی سرزمین پر 1893 میں انڈین فٹبال ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں آیا۔ اسی سال انڈین فٹبال ایسوسی ایشن کی جانب سے آئی ایف اے شیلڈ فٹبال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا۔

شروعاتی دور میں برطانوی فوج کی تربیت یافتہ ٹیموں کی اس ٹورنامنٹ پر اجارہ داری رہی۔ آزادی سے قبل 1911 میں موہن بگان، برطانوی فٹبال کلب کو شکست دے کر آئی ایف اے شیلڈ کا خطاب جیتنے والی پہلی ٹیم ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

آزادی کے بعد سے اب تک آئی ایف اے کی جانب سے آئی ایف اے شیلڈ کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے. موہن بگان اور ایسٹ بنگال کی ٹیموں کا اس ٹورنامنٹ پر غلبہ رہا ہے جبکہ محمڈن اسپورٹنگ تیسرے نمبر پر رہا ہے۔ ایسٹ بنگال واحد کلب ہے جس نے سب سے زیادہ 29 مرتبہ آئی ایف اے شیلڈ کا خطاب اپنے نام کیا ہے۔ اس کے بعد موہن بگان اور آخر میں محمڈن اسپورٹنگ نا نمبر آتا ہے۔

آخری مرتبہ رئیل کشمیر ایف سی کی ٹیم نے آئی ایف اے شیلڈ خطاب جیتا تھا۔ اس طرح کشمیر کی فٹبال تاریخ کا پہلا فٹبال کلب ہے جسے یہ خطاب جیتنے کا موقع ملا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.