کولکاتا: گزشتہ دنوں دہلی میں کرشی بھون میں دھرنے پر بیٹھے ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی اور دیگر ممبران پارلیمنٹ اور وزرا کو دہلی پولس کے ذریعہ جبراً ہٹائے جانے کے بعد ترنمول کانگریس کے کارکنان نے کولکاتا اور مغربی بنگال کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا تھا۔ ترنمول کانگریس کے کارکنان نے کولکاتا میں واقع آر ایس ایس ہیڈ کوارٹر کے باہر جم کر نعرہ بازی بھی کی۔
شمالی کولکاتا میں واقع کیشو بھون میں موہن بھاگوت مقیم تھے۔ رات 9 بجے کے بعد اچانک کیشوبھو ن کے باہر ترنمول کانگریس کے کارکنان جمع ہونا شروع ہوگئے اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ مقامی انتظامیہ اور پولس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے کارکنان کو وہاں سے ہٹادیا گیا ہے۔ چوں کہ موہن بھاگوت کی سیکورٹی مرکزی وزارت داخلہ کے تحت ہے، اس لیے مرکزی انٹلی جنس فوری طور حرکت میں آگئی۔
اس معاملے کی نوعیت اور حساسایت کو دیکھتے ہوئے وزارت داخلہ نے مکمل رپورٹ طلب کی ہے۔ اس کے بعد حالات کا اندازہ لگانے کیلئے انٹلی جنس کے افسران کیشو بھون جاکر صورت حال کا جائزہ لیا۔ محکمہ انٹیلی جنس کے ذرائع کے مطابق مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی کے عہدیداروں نے واقعہ کی مکمل تفصیلات کے لئے ریاستی انتظامیہ کے عہدیداروں کے ساتھ بھی بات چیت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Raj Bhawan Gherao گورنر ہاؤس کے باہر ترنمول کانگریس کا احتجاج
سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے طریقہ کار کے مطابق اگر کسی ریاست میں رات کے وقت کوئی ہنگامی صورت حال پیدا ہوتی ہے تو متعلقہ ریاست کے انٹیلی جنس دفتر کے کھلنے کے بعد اگلی صبح ایک رپورٹ تیار کرکے دہلی بھیجی جاتی ہے۔ لیکن اس معاملے میں دہلی انتظار نہیں کرنا چاہتا تھا۔ رات میں ہی اس پوری صورت حال پر رپورٹ طلب کی گئی ۔موہن بھاگوت کی سیکورٹی مرکزی وزارت داخلہ کے تحت ہوتی ہے ۔اس لئے اس کا جائزہ لیا گیا کہ کہیں اس احتجاج کی وجہ سے موہن بھاگوت کی سیکورٹی کا کوئی مسئلہ تو نہیں پیدا ہوا ہے ۔
یو این آئی