کولکاتا: مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان مہوا موئترا کو 8 دسمبر کو مہوا کو رشوت کے بدلے سوال کے معاملے میں لوک سبھا کی رکنیت معطل کردی گئی تھی۔ اس کے فوراً بعد پارلیمنٹ کی ہاؤسنگ کمیٹی نے مہوا سے ایک ماہ میںسرکاری بنگلہ خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔
انہوں نے اس سلسلے میں ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی مرکزی وزارت کو ایک خط بھیجا ہے۔ اس کے بعد مہوا کو 11 دسمبر کو بنگلہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔ 7 جنوری تک کا وقت مقرر ہے۔ اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے مہوا نے دہلی ہائی کورٹ میں تحریری حلف نامہ داخل کیاتھا۔ بدھ کو عدالت کے حکم کے بعد مہوا کے پاس بنگلہ اپنے پاس رکھنے کے لیے صرف چار دن باقی ہیں۔
عدالت نے مہوا کی درخواست کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے تک سرکاری بنگلے میں رہنے کی ہدایت دی۔ مہوا کے وکیل نے کہا کہ اگر ان کے موکل کو متعلقہ مدت کے لیے بنگلے میں رہنے کی اجازت دی جائے تو وہ توسیعی مدت کے لیے لاگو ہونے والے تمام اخراجات ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس درخواست کے پیش نظر جسٹس سبرامنیم پرساد نے جمعرات کو کہا کہ سرکاری رہائش میں رہنے کی درخواست ڈائریکٹوریٹ آف اسٹیٹس کو دی جانی چاہئے۔ مرکزی حکومت کو اس سلسلے میں قانون کے مطابق فیصلہ لینا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:مہوا موئترا کی عرضی پر لوک سبھا کے جنرل سکریٹری کو سپریم کورٹ کا نوٹس
بدھ کو اس کی سماعت ہوئی جب مہوا رکن پارلیمنٹ کے عہدے کو مسترد کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سپریم کورٹ گئی تھی۔ عدالت نے بدھ کو لوک سبھا سکریٹریٹ کو نوٹس جاری کیا۔ سیکرٹریٹ کو دو ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 11 مارچ کو ہوگی۔
یواین آئی۔