اقبا ل پور پولس اسٹیشن کے ذرائع کے مطابق زینت اقبال پور کی رہنے والی تھی،آج صبح جب گھر والے زینت کو اٹھانے اس کے کمرے میں گئے تو وہ پھنکے سے لٹکی ہوئی تھی۔علاقے والوں نے پولس اسٹیشن کو اس واقعے کی خبر دی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔
علی اکبر کے دوست جنا نے بتایا کہ دونوں کے درمیان کئی سالوں سے معاشقہ چل رہا تھا۔دونوں کے درمیان فون، واٹس اپ پر مسلسل بات چیت ہوتی تھی۔12ویں جماعت میں فیل ہونے کے بعد زینت نے تعلیم چھوڑ دی تھی۔زینت کے والد کا انتقال ہوچکا ہے۔چند مہینے قبل ہی علی اکبر اور زینت کے درمیان شادی کی تاریخ مقرر ہوئی تھی۔علی اکبر حسین شاہ روڈ کے رہنے والے تھے۔
مگر گزشتہ رات علی اکبر سڑک حادثہ میں شدید زخمی ہوگئے،انہیں ایس ایس کے ایم اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔مگر علی اکبر بچ نہیں سکے۔موت کی خبر ملنے کے بعد زینت نے اکبر کے دوست کو فون کرکے اس خبر کی تصدیق کی اور اس کے بعد وہ صدمے میں چلی گئی۔
پولس ذرائع کے مطابق علی کی موت کے بعد زینت نے اپنے دوست شاہین سے بات کی کہ اکبر کے موت کے بعدزندگی کا کوئی مطلب نہیں ہے، شاہین نے اسے سمجھانے کی کوشش کی اور رات میں 3.40کو زینت نے خداحافظ لکھنے کے بعد خودکشی کرلی۔
زینت اور علی اکبر دونوں کی لاش کا ایس ایس کے ایم اسپتال میں پوسٹ مارٹم ہورہا ہے۔