سنبھل: یوپی کے سنبھل میں تشدد کے بعد پولیس انتظامیہ آج نماز جمعہ کو لے کر چوکس ہے۔ نماز جمعہ کے لیے افسران کی خصوصی ڈیوٹی لگا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ مذہبی گرووں سے بھی مکالمہ ہوا ہے۔ نماز جمعہ کے پرامن انعقاد کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ گھروں کی چھتوں پر پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈرون کیمروں کے ذریعے بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔
سنبھل میں 24 نومبر کو ہوئے تشدد کے بعد پولس انتظامیہ احتیاطی تدابیر اختیار کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں سنبھل میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ مذہبی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے۔ اپیل کی جا رہی ہے کہ جو لوگ جس علاقے میں رہتے ہیں وہ اسی علاقے کی مسجد میں نماز ادا کریں۔ صرف وہی لوگ شاہی جامع مسجد میں نماز ادا کریں جو پہلے سے یہاں نماز پڑھتے آئے ہیں۔
تاہم گزشتہ جمعہ کی طرح اس بار بھی جامع مسجد کے اطراف تھری لیئر میں پولیس کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ایک طرف 46 سال بعد انتظامیہ نے کارتکیہ مہادیو مندر کے دروازے کھولے ہیں۔ اس سلسلے میں سنبھل میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں، وہیں دوسری طرف پولیس انتظامیہ بھی نماز جمعہ کے سلسلے میں حفاظتی انتظامات کر رہی ہے۔
ایس پی کرشنا کمار وشنوئی کا کہنا ہے کہ سیکورٹی نظام سے کھیلنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ شہر کا ماحول پرامن رہے، تمام مذاہب کے لوگوں سے رابطہ قائم کیا گیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ کل ایس پی کرشنا کمار بشنوئی نے فورس کے ساتھ سنبھل میں فلیگ مارچ بھی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: