ETV Bharat / state

Ex VCs Legal Notice To Governor یونیورسٹیوں کے سابق وائس چانسلروں نے گورنر کو قانونی نوٹس بھیجا

ریاست کی 12یونیورسٹیوں کے سابق وائس چانسلروں نے مغربی بنگال کےگورنر اور ریاستی یونیورسٹیوں کے چانسلر سی وی آنند بوس پر بدنام کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ 15 دنوں میں عوامی طور پر معافی نہیں مانگیں گے تو ان کے خلاف مقدمہ دائرکیا جائے گا۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 14, 2023, 6:40 PM IST

یونیورسٹیوں کے سابق وائس چانسلروں نے گورنر کو قانونی نوٹس بھیجا
یونیورسٹیوں کے سابق وائس چانسلروں نے گورنر کو قانونی نوٹس بھیجا

کولکاتا:گزشتہ جولائی میں مغربی بنگال کی 27 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کی میعاد میں توسیع کی جانی تھی۔ لیکن چانسلر بوس نے وائس چانسلر کے طور پر صرف تین کی میعاد میں توسیع کی گئی۔ بقیہ 24 وائس چانسلر اپنے عہدے سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس وقت، گورنر نے کہاتھا کہ انہیں ان 24 وائس چانسلروں سے متعلق یونیورسٹیوں سے مطلوبہ ہفتہ وار رپورٹس موصول نہیں ہوئی ہیں۔ اسی لیے ان کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی جارہی ہے۔ تاہم، 2019 کے قواعد کے مطابق، وائس چانسلر اور چانسلرکے درمیان براہ راست رابطہ ممکن نہیں ہے۔وائس چانسلر راج بھون سے بکاش بھون کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں۔ اس طرح ان وائس چانسلروں نے وکاس بھون کو رپورٹ بھیجی۔

گزشتہ ہفتے ایک ویڈیو پیغام گورنر نے اس پورے معاملے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلرز کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کرنے کی تین وجوہات ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپ جاننا چاہیں گے کہ ہم حکومت کی طرف سے نامزد کردہ وی سی کی تقرری کیوں نہیں کر سکے۔ ان میں سے کچھ بدعنوان تھے، ان میں سے کچھ نے کیمپس میں سیاست کی، ان میں سے کچھ نے کیمپس میں ایک طالبہ کے ساتھ بدتمیزی کی۔ ہم ان کی میعاد کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

12 سابق وائس چانسلروں نے گورنر کے اس بیان پر اعتراض کیا۔ ان کے مطابق چانسلر اگر چاہیں تو ان کی میعاد میں توسیع نہیں کر سکتے۔ لیکن آپ ہم لوگوں کے بارے میں اہانت آمیز الفاظ نہیں پھیلا سکتے ہتں۔ رانی راش منی گرین یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر آشوتوش گھوش نے کہا کہ آچاریہ بغیر کسی ثبوت کے ہمارے بارے میں ایسے تبصرے کیسے کر سکتے ہیں؟ ہماری بدنامی ہوئی ہے۔ ہمیں سماجی اور جذباتی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:University Bill In Bengal یونیورسٹی ترمیمی بل کی منظوری میں تاخیر پر عدالت نے راج بھون سے جواب طلب کیا

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ گورنر کو اگلے 15 دنوں کے اندر سب کے سامنے اپنے بیان پر معافی مانگنی ہوگی۔ اگر ایسا نہیں کیا تو سابق وائس چانسلر گورنر کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے۔ اس کے ساتھ 50 لاکھ روپے کے معاوضے کا بھی مطالبہ کیا جائے گا۔ اوم پرکاش مشرا نے کہا کہ ان کا یہ قانونی خط گورنر کو نہیں بلکہ یونیورسٹی کے چانسلرکو لکھا گیا ہے۔

کولکاتا:گزشتہ جولائی میں مغربی بنگال کی 27 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کی میعاد میں توسیع کی جانی تھی۔ لیکن چانسلر بوس نے وائس چانسلر کے طور پر صرف تین کی میعاد میں توسیع کی گئی۔ بقیہ 24 وائس چانسلر اپنے عہدے سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس وقت، گورنر نے کہاتھا کہ انہیں ان 24 وائس چانسلروں سے متعلق یونیورسٹیوں سے مطلوبہ ہفتہ وار رپورٹس موصول نہیں ہوئی ہیں۔ اسی لیے ان کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی جارہی ہے۔ تاہم، 2019 کے قواعد کے مطابق، وائس چانسلر اور چانسلرکے درمیان براہ راست رابطہ ممکن نہیں ہے۔وائس چانسلر راج بھون سے بکاش بھون کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں۔ اس طرح ان وائس چانسلروں نے وکاس بھون کو رپورٹ بھیجی۔

گزشتہ ہفتے ایک ویڈیو پیغام گورنر نے اس پورے معاملے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلرز کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کرنے کی تین وجوہات ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپ جاننا چاہیں گے کہ ہم حکومت کی طرف سے نامزد کردہ وی سی کی تقرری کیوں نہیں کر سکے۔ ان میں سے کچھ بدعنوان تھے، ان میں سے کچھ نے کیمپس میں سیاست کی، ان میں سے کچھ نے کیمپس میں ایک طالبہ کے ساتھ بدتمیزی کی۔ ہم ان کی میعاد کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

12 سابق وائس چانسلروں نے گورنر کے اس بیان پر اعتراض کیا۔ ان کے مطابق چانسلر اگر چاہیں تو ان کی میعاد میں توسیع نہیں کر سکتے۔ لیکن آپ ہم لوگوں کے بارے میں اہانت آمیز الفاظ نہیں پھیلا سکتے ہتں۔ رانی راش منی گرین یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر آشوتوش گھوش نے کہا کہ آچاریہ بغیر کسی ثبوت کے ہمارے بارے میں ایسے تبصرے کیسے کر سکتے ہیں؟ ہماری بدنامی ہوئی ہے۔ ہمیں سماجی اور جذباتی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:University Bill In Bengal یونیورسٹی ترمیمی بل کی منظوری میں تاخیر پر عدالت نے راج بھون سے جواب طلب کیا

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ گورنر کو اگلے 15 دنوں کے اندر سب کے سامنے اپنے بیان پر معافی مانگنی ہوگی۔ اگر ایسا نہیں کیا تو سابق وائس چانسلر گورنر کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے۔ اس کے ساتھ 50 لاکھ روپے کے معاوضے کا بھی مطالبہ کیا جائے گا۔ اوم پرکاش مشرا نے کہا کہ ان کا یہ قانونی خط گورنر کو نہیں بلکہ یونیورسٹی کے چانسلرکو لکھا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.