ETV Bharat / state

Jalpaiguri Five Villages جلپائی گوڑی کے پانچ گاوں جو ہندوستان کے نقشے پر نہیں - ضلع جلپائی گوڑی کے پانچ گاؤں ہندوستان

مغربی بنگال میں جلپائی گوڑی ضلع کے پانچ گاؤں کے بھارت کے نقشے میں نہ پائے جانے کے سبب مقامی باشندے تمام تر سرکاری اسکیموں اور سہولیات سے محروم ہیں۔ گاؤں کے باشندے اس کے لئے سیاسی رہنماؤں کو ذمہ دارقرار رہے ہیں۔

جلپائی گوڑی کے پانچ گاوں جو ہندوستان کے نقشے پر نہیں
جلپائی گوڑی کے پانچ گاوں جو ہندوستان کے نقشے پر نہیں
author img

By

Published : Jul 28, 2023, 4:01 PM IST

جلپائی گوڑی کے پانچ گاوں جو ہندوستان کے نقشے پر نہیں

کولکاتا: مغربی بنگال کے ضلع جلپائی گوڑی کے پانچ گاؤں کا ہندوستان کے نقشے پر کوئی وجود نہیں ہے۔ اس لیے ہندوستان بنگلہ دیش سرحد پر واقع پانچ دیہات کے مکین مختلف سرکاری ترقیاتی منصوبوں سے فائدہ اٹھانے سے محروم ہیں۔

ان پانچ گاوں کے باشندے ہندوستانی شہری بننے کے ساتھ ساتھ وہ زمین کے حقوق بھی چاہتے ہیں۔ تاہم یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ طویل عرصے تک انتظامیہ کو اس سنگین مسئلے کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

اس علاقے کے رہنے والے سابق رکن اسمبلی نے اس صورتحال کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ حکومتوں کی وجہ سے یہاں کے باشندوں کو سنگین مسئلے کا سامنا ہے۔

پانچ گاؤں جو ہندوستان کے نقشے پر نہیں: جلپائی گوڑی صدر بلاک کے دکھشن بیروباری گرام پنچایت سے تعلق رکھنے والے پانچ گاؤں کاجلدیگھی، چلاہاٹی، باراششی، نوتریدیبوٹر اور دکشن بیروباری کے پدھانی گاؤں۔ مقامی باشندوں نے ان دیہاتوں کو ہندوستان کے نقشے پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ بین الاقوامی قانونی شناخت نہ ہونے کی وجہ سے ان پانچ دیہات کے لوگ زمین کا کرایہ ادا کرنے، زمین بیچنے، سرکاری پراجیکٹس اور سہولیات سے محروم ہو رہے ہیں۔

بیروباری تحریک تاریخ میں اہم: بیروباری تحریک ملک کی آزادی کے بعد ہندوستانی عوامی تحریک کی تاریخ میں اہم ہے۔ دہائیوں سے جاری تحریک کے درمیان 26 جنوری 1961 میں لوگوں نے فیصلہ کیا ہے وہ اس زمین کو کسی بھی قیمت پر نہیں چھوڑیں گے۔ ایک طویل جدوجہد کے بعد 2015 میں ہندوستان اور بنگلہ دیش کے وزیر اعظم نریندر مودی اور شیخ حسینہ کے درمیان زمینی سرحدی معاہدے کے بعد زمین کے حق کو تسلیم کیا گیا تھا لیکن بیروباری کے لوگوں کو ابھی تک وہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ملا۔ انہیں ابھی تک زمین کے کاغذات نہیں ملے ہیں۔

دیرینہ مسئلہ: یہ مسئلہ 76 سال سے چل رہا ہے۔ علاقہ مکین اس مسئلہ کے حل کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ 2015 میں، جنوبی بیروباری کے ان پانچ دیہاتوں کو دونوں ممالک نے ہندوستان کے نقشے پر 'قانونی طور پر تسلیم کیا'، انکلیو ایکسچینج جیسے 'سٹیٹسکو' کو برقرار رکھا۔ تقسیم کے وقت ہندوستان بنگلہ دیش سرحد پر واقع یہ پانچ گاؤں جنوبی بیروباری کے تحت آئے۔

مقامی رہائشی انوکول رائے کے مطابق حکومت اس سلسلے میں بات چیت کر رہی ہے لیکن اس کا خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکل رہا ہے۔ ان پانچ گاوں کو سب سے پہلے نو مینس لینڈ سے باہر نکالنا ہوگا۔ ہمارے پاس اپنی زمین کی کوئی دلیل نہیں ہے۔ حکومت ہند نے ہمارے گاؤں کا نقشہ نہیں بنایا ہے۔ زمین کی کوئی قیمت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Elephant Correctional Home ہاتھیوں کے لئے اصلاح مرکز بنانے کا فیصلہ

لکشمن رائے نے کہاکہ اگر خاردار تاریں ہٹا دی جائیں تو ہمارے لیے فائدہ مند ہوگا۔ ستون تو ہٹا دیے گئے ہیں لیکن ہم بھی ایسی جگہ جس کی کوئی اہمیت نہیں یے۔ ہم ہندوستان کے نقشے پر نہیں ہیں، ہمارے پاس زمین کے کاغذات نہیں ہیں، ہمارے پاس زمین کی رجسٹری نہیں ہے۔

جلپائی گوڑی کے پانچ گاوں جو ہندوستان کے نقشے پر نہیں

کولکاتا: مغربی بنگال کے ضلع جلپائی گوڑی کے پانچ گاؤں کا ہندوستان کے نقشے پر کوئی وجود نہیں ہے۔ اس لیے ہندوستان بنگلہ دیش سرحد پر واقع پانچ دیہات کے مکین مختلف سرکاری ترقیاتی منصوبوں سے فائدہ اٹھانے سے محروم ہیں۔

ان پانچ گاوں کے باشندے ہندوستانی شہری بننے کے ساتھ ساتھ وہ زمین کے حقوق بھی چاہتے ہیں۔ تاہم یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ طویل عرصے تک انتظامیہ کو اس سنگین مسئلے کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

اس علاقے کے رہنے والے سابق رکن اسمبلی نے اس صورتحال کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ حکومتوں کی وجہ سے یہاں کے باشندوں کو سنگین مسئلے کا سامنا ہے۔

پانچ گاؤں جو ہندوستان کے نقشے پر نہیں: جلپائی گوڑی صدر بلاک کے دکھشن بیروباری گرام پنچایت سے تعلق رکھنے والے پانچ گاؤں کاجلدیگھی، چلاہاٹی، باراششی، نوتریدیبوٹر اور دکشن بیروباری کے پدھانی گاؤں۔ مقامی باشندوں نے ان دیہاتوں کو ہندوستان کے نقشے پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ بین الاقوامی قانونی شناخت نہ ہونے کی وجہ سے ان پانچ دیہات کے لوگ زمین کا کرایہ ادا کرنے، زمین بیچنے، سرکاری پراجیکٹس اور سہولیات سے محروم ہو رہے ہیں۔

بیروباری تحریک تاریخ میں اہم: بیروباری تحریک ملک کی آزادی کے بعد ہندوستانی عوامی تحریک کی تاریخ میں اہم ہے۔ دہائیوں سے جاری تحریک کے درمیان 26 جنوری 1961 میں لوگوں نے فیصلہ کیا ہے وہ اس زمین کو کسی بھی قیمت پر نہیں چھوڑیں گے۔ ایک طویل جدوجہد کے بعد 2015 میں ہندوستان اور بنگلہ دیش کے وزیر اعظم نریندر مودی اور شیخ حسینہ کے درمیان زمینی سرحدی معاہدے کے بعد زمین کے حق کو تسلیم کیا گیا تھا لیکن بیروباری کے لوگوں کو ابھی تک وہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ملا۔ انہیں ابھی تک زمین کے کاغذات نہیں ملے ہیں۔

دیرینہ مسئلہ: یہ مسئلہ 76 سال سے چل رہا ہے۔ علاقہ مکین اس مسئلہ کے حل کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ 2015 میں، جنوبی بیروباری کے ان پانچ دیہاتوں کو دونوں ممالک نے ہندوستان کے نقشے پر 'قانونی طور پر تسلیم کیا'، انکلیو ایکسچینج جیسے 'سٹیٹسکو' کو برقرار رکھا۔ تقسیم کے وقت ہندوستان بنگلہ دیش سرحد پر واقع یہ پانچ گاؤں جنوبی بیروباری کے تحت آئے۔

مقامی رہائشی انوکول رائے کے مطابق حکومت اس سلسلے میں بات چیت کر رہی ہے لیکن اس کا خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکل رہا ہے۔ ان پانچ گاوں کو سب سے پہلے نو مینس لینڈ سے باہر نکالنا ہوگا۔ ہمارے پاس اپنی زمین کی کوئی دلیل نہیں ہے۔ حکومت ہند نے ہمارے گاؤں کا نقشہ نہیں بنایا ہے۔ زمین کی کوئی قیمت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Elephant Correctional Home ہاتھیوں کے لئے اصلاح مرکز بنانے کا فیصلہ

لکشمن رائے نے کہاکہ اگر خاردار تاریں ہٹا دی جائیں تو ہمارے لیے فائدہ مند ہوگا۔ ستون تو ہٹا دیے گئے ہیں لیکن ہم بھی ایسی جگہ جس کی کوئی اہمیت نہیں یے۔ ہم ہندوستان کے نقشے پر نہیں ہیں، ہمارے پاس زمین کے کاغذات نہیں ہیں، ہمارے پاس زمین کی رجسٹری نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.