ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر نے خطرناک صورتحال پیدا کر دی ہے۔ کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کورونا کیسز کی روک تھام کے لیے مغربی بنگال کی حکومت نے ریاست میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔
کورونا کی وجہ سے نافذ ہوئے لاک ڈاؤن سے روزگار شدید متاثر ہوا ہے۔ یومیہ طور پر مزدوری کرکے کمانے کھانے والوں کی حالت یہ ہے کہ گھر کے چولہے جلانے مشکل ہو گئے ہے۔
مغربی بنگال کے لوگ مچھلی کھانے کے شوقین بہت ہوتے ہیں جس کا کاروبار بھی اچھا خاصا ہو تا ہے لیکن کورونا وائرس کے سبب مچھلی کا کاروبار شدید متاثر ہے۔
اس تعلق سے ای ٹی بھارت کے نمائندے نے کولکاتا کے مصروف ترین تجارتی علاقہ توپسیا بازار کا جائزہ لیا۔
اس دوران مچھلی فروشوں نے بتایا کہ کاروبار پوری طرح ٹھپ پڑ گیا ہے۔ اس کی انہوں نے کئی وجوہات بتائی۔
مچھلی فروشوں کا کہنا تھا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے سخت لاک ڈاؤن جاری کیا گیا ہے۔ کورونا گائیڈ لائن کے تحت صبح تین گھنٹے اور شام کو دو گھنٹے دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس مختصر اوقات میں کاروبار نہیں ہو سکتا ہے۔
مچھلی فروشوں نے کہا کہ بازار میں لوگوں کی بھیڑ کم ہونے لگی ہے جس کے سبب کاروبار ٹھپ پڑ گیا ہے۔ بنگال میں لاک ڈاؤن لمبا چلنے والا ہے۔
مچھلی فروشوں کے مطابق لوگوں کے پاس پیسہ ہی نہیں ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کا روزگار بند ہو گیا ہے۔ ایسے میں ان کا روزگار شدید متاثر ہو گیا ہے۔
مچھلی فروش محمد اسلم نے کہا کہ رو رو کر ہم لوگ دکان چلا رہے ہیں۔ بڑی مشکل سے اپنا پیٹ پال رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حالت یہ ہے کہ اگر ایک دن بیٹھ گئے تو بھوکا مرنا پڑے گا۔ اگر اور لاک ڈاؤن لگا تو اور حالت خراب ہو جائے گی۔
وہیں مچھلی کے شوقین اس بات سے پریشان ہیں کہ مچھلی کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے مچھلی خریدنا مشکل ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
کوروناوائرس کے سبب کولکاتا کا چاندنی مارکیٹ بھی متاثر
بتایا جا رہا ہے کہ اترپردیش اور بہار کی ندیوں میں لاشیں ملنے کی خبر کی وجہ سے بھی لوگ مچھلی کھانے سے پرہیز کر رہے ہیں، انہیں کورونا ہونے کا خدشہ لاحق ہے۔