مغربی بنگال حکومت نے سرکاری اسپتال کولکاتا میڈیکل کالج و اسپتال سے مریضوں کا انخلا شروع کردیا ہے اور نئے مریضوں کا داخلہ بند کردیا ہے ۔کولکاتا میڈیکل کالج واسپتال کو کورونا وائرس کے علاج کیلئےحکومت نے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
سینئر آفیسر نے کہا کہ منگل سے ہم لوگوں نے مریضوں کو ڈسچارج کرنا شروع کردیا ہے اور جن کی حالت خراب ہے انہیں دوسرے اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے 2,200بیڈ والے اسپتال کو کورونا وائرس کے علاج کیلئے مختص کیا ہے ۔کل سہ پہر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ میڈیکل کالج و اسپتال کا دورہ کرکے تیاریوں کاجائزہ لیا تھا ۔
کولکاتا میڈیکل کالج و اسپتال کو آئسولیشن وارڈ اور کورونا کے مریضوں کا علاج کیا جائے گا۔اس وقت بیلیا گھاٹا آئی ڈی اسپتال میں علاج کیا جارہا ہے تاہم مریضوں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے بیلیا گھاٹا اسپتال میں بوجھ بڑھ گیا ہے۔
ایک دوسرے آفیسر نے کہا کہ یہ حکومت کے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے تیاریوں کا حصہ ہے ۔سینئر آفیسر نے کہا کہ حکومت نے کئی اقدامات کئے ہیں ۔مسلسل حالات پر نظر ہے ۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے 23 مارچ کو ہی ریاست بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کرچکی ہے۔
اس سے قبل انہوں نے ریاست کے یونیورسٹیوں، کالجوں اور سرکاری اور پرائیوٹ اسکولوں سمیت تمام تعلیمی اداروں کو 15 ایرپل تک لاک ڈاؤن کرچکی ہیں۔
ایک ہفتہ پہلے ہی ہاٹل، ریستوراں، پب سمیت تمام تفریح گاہوں کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔کولکاتا پولیس اور مغربی بنگال پولیس لاک ڈاؤن کوکامیاب بنانے کے لئے طاقت کامطاہرہ کررہی ہے۔