اگرتلہ:تریپوڑہ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آرہی ہے توں توں سیاسی گہماگہمی تیز ہوتی جا رہی ہے۔تمام جماعتیں اپنی اپنی موجودگی کا احساس دلانے کی کوشش تیز کردی ہے۔
پیشے سے وکالت کرنے والے اور کانگریس مارکسسٹ حمایت یافتہ آزاد امیدواروں پرشوتم رائے برمن اور سشمیتا پال نے الزام لگایا ہے کہ یہ واقعہ دن کے اجالے میں شہر کے وسط میں بنرجی پاڑا علاقے میں اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے چیمبر سے نکلی تھیں۔ کارپوریٹر دتہ کی قیادت میں تقریباً 40 سے 50 شرپسندوں نے پستول دکھا کر ان کا راستہ روکا اور مبینہ طور پر ہراساں کیا۔ اس کے علاوہ جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
سب ڈویژنل پولیس آفیسر (ایس ڈی پی او-صدر) اجوئے داس نے کہا کہ مغربی اگرتلہ پولیس اسٹیشن میں دونوں طرف سے تین شکایات درج کی گئیں اور دونوں طرف سے ملزمین کو نوٹس بھیجے گئے۔
ایس ڈی پی او داس نے کہاکہ "پولیس نے جائے واقع سے تمام ڈیجیٹل ثبوت اکٹھے کر لیے ہیں۔ ڈیوٹی پر موجود سیکورٹی اہلکاروں سے موصول ہونے والی اطلاعات کی بنیاد پر مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
کونسلر دتہ نے الزام لگایا کہ محترمہ پال رام نگر حلقہ سے ایک آزاد امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے اس علاقے کے لوگوں میں پیسے تقسیم کر رہی ہیں، جو کہ غیر اخلاقی ہے، اس لیے انھوں نے ایسی کوششوں کو روکنے کی کوشش کی۔ لیکن ان پر جھوٹے الزام لگائے گیے۔
یہ بھی پڑھیں:Tripura Assembly Election تریپورہ کے انتخابی تشدد میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی
وہیں سی پی آئی (ایم) نے الزام لگایا کہ جنوبی تریپورہ، سپاہیجالا اور مغربی تریپورہ اضلاع کے کچھ علاقوں میں بی جے پی کے غنڈے ہر رات ووٹروں کو ڈرا رہے ہیں۔ معاملہ مقامی پولیس کے علم میں لانے کے باوجود تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔