ETV Bharat / state

Father Humiliated Daughter باپ کے تشدد کی وجہ سے نابالغ لڑکی گھر سے فرار، عدالت میں پولیس کا دعویٰ

کلکتہ ہائی کورٹ میں بیٹی کے ساتھ تشدد کرنے والے باپ کا چہرہ اس وقت بے نقاب ہوگیا جب وہ گھر سے فرار ہونے والی بیٹی کے معاملے میں پولس کے خلاف شکایت لے کر عدالت پہنچ گیا تھا۔ Father Humiliated Daughter

بیٹی کے ساتھ تشدد کرنے والے باپ کی حقیقت عدالت میں سامنے آئی
بیٹی کے ساتھ تشدد کرنے والے باپ کی حقیقت عدالت میں سامنے آئی
author img

By

Published : Nov 23, 2022, 12:01 PM IST

کولکاتا: مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے کالیا گنج تھانے کے علاقے میں رہنے والی ایک نابالغ لڑکی کے والد نے اس معاملے میں پولیس سے رجوع کیا تھا مگر انصاف نہیں ملنے پر کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے پولس پر لاپرواہی برتنے کا الزام عائد کردیا۔ ہائی کورٹ کے جج راجہ شیکھر منتھ انے ڈی جی سے رپورٹ طلب کی تھی۔ Father Humiliated Daughter Revealed In Calcutta High Court

مگر آج سماعت کے دوران وہ ڈی جی کی رپورٹ دیکھ کر حیران رہ گئے۔ ڈی جی رپورٹ میں کہا گیا کہ کالیا گنج کے رہنے والے اسپندر شیخ کی 14 سالہ بیٹی 17 جولائی کو گھر سے غائب ہوگئی تھی۔ اسپندر نے کالیا گنج پولیس اسٹیشن میں پڑوسی نوجوان رجب منشی کے خلاف شکایت کی کہ وہ اس بیٹی کو بھگا لے گیا۔ شکایت ملنے کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی۔

اس دوران اسپندر نے پولیس شکایت کے ساتھ اپنی بیٹی کی واپسی کے لئے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے لڑکی کو بچا لیا لیکن لڑکے کے خلاف کچھ کارروائی نہیں کی۔ اس کا کوئی میڈیکل ٹسٹ نہیں کیا گیا۔ ملزم پر POCSO ایکٹ کے تحت مقدمہ نہیں کیا گیا ہے۔ پولس نے رقم لے کر پورے معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس شکایت کے بعد جسٹس راجہ شیکھر منتھا نے ڈی جی کی رپورٹ طلب کی۔

ڈی جی امیت مالویہ نے منگل کو اس معاملے میں ہائی کورٹ میں اپنی رپورٹ پیش کی۔ سرکاری وکیل شبوبرت دتہ نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے 25 جولائی کو دیوگرام سے نابالغ کو بازیاب کرایا تھا۔ ریسکیو کے بعد، نابالغ لڑکی نے میڈیکل آفیسر کے ذریعہ معائنہ کرانے سے انکار کردیا۔ پولیس نے وہ دستاویز عدالت میں جمع کرادیے۔ اس کے علاوہ نابالغ کی ماں اور خاندان کے دیگر افراد نے لڑکی کو واپس لینے سے انکار کر دیا۔ پولیس نے وہ دستاویز بھی عدالت میں جمع کرائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:SIT Set Up For SSC Scam اشون سنگھوی اساتذہ بدعنوانی جانچ کیلئے قائم ایس آئی ٹی کے سربراہ

وکیل دتہ نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ نابالغ لڑکی نے کہا کہ والدین اس کے ساتھ مارپیٹ کرتے تھے۔ اس کی تعلیم چھوڑا دی گئی تھی۔ وہ اپنے والد کے تشدد سے بچنے کے لیے گھر سے بھاگ گئی تھی۔ رجب کے ساتھ اس کا محبت کا رشتہ تھا۔ چنانچہ اس نے اپنے والد کے تشدد سے بچنے کے لیے رجب کے گھر میں پناہ لی۔

ڈی جی کی رپورٹ دیکھنے کے بعد جسٹس منتھابرہم ہوگئے۔ درخواست گزار کے والد کے وکیل سے کہا کہ آپ عدالت کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اس کے بعد پولیس کو اس معاملے میں مزید تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔ اگر درخواست گزار کوئی غلط بیان یا جھوٹی شکایت کرتا ہے تو پولیس قانون کے مطابق مناسب کارروائی کرے گی۔ Father Humiliated Daughter Revealed In Calcutta High Court

کولکاتا: مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے کالیا گنج تھانے کے علاقے میں رہنے والی ایک نابالغ لڑکی کے والد نے اس معاملے میں پولیس سے رجوع کیا تھا مگر انصاف نہیں ملنے پر کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے پولس پر لاپرواہی برتنے کا الزام عائد کردیا۔ ہائی کورٹ کے جج راجہ شیکھر منتھ انے ڈی جی سے رپورٹ طلب کی تھی۔ Father Humiliated Daughter Revealed In Calcutta High Court

مگر آج سماعت کے دوران وہ ڈی جی کی رپورٹ دیکھ کر حیران رہ گئے۔ ڈی جی رپورٹ میں کہا گیا کہ کالیا گنج کے رہنے والے اسپندر شیخ کی 14 سالہ بیٹی 17 جولائی کو گھر سے غائب ہوگئی تھی۔ اسپندر نے کالیا گنج پولیس اسٹیشن میں پڑوسی نوجوان رجب منشی کے خلاف شکایت کی کہ وہ اس بیٹی کو بھگا لے گیا۔ شکایت ملنے کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی۔

اس دوران اسپندر نے پولیس شکایت کے ساتھ اپنی بیٹی کی واپسی کے لئے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے لڑکی کو بچا لیا لیکن لڑکے کے خلاف کچھ کارروائی نہیں کی۔ اس کا کوئی میڈیکل ٹسٹ نہیں کیا گیا۔ ملزم پر POCSO ایکٹ کے تحت مقدمہ نہیں کیا گیا ہے۔ پولس نے رقم لے کر پورے معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس شکایت کے بعد جسٹس راجہ شیکھر منتھا نے ڈی جی کی رپورٹ طلب کی۔

ڈی جی امیت مالویہ نے منگل کو اس معاملے میں ہائی کورٹ میں اپنی رپورٹ پیش کی۔ سرکاری وکیل شبوبرت دتہ نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے 25 جولائی کو دیوگرام سے نابالغ کو بازیاب کرایا تھا۔ ریسکیو کے بعد، نابالغ لڑکی نے میڈیکل آفیسر کے ذریعہ معائنہ کرانے سے انکار کردیا۔ پولیس نے وہ دستاویز عدالت میں جمع کرادیے۔ اس کے علاوہ نابالغ کی ماں اور خاندان کے دیگر افراد نے لڑکی کو واپس لینے سے انکار کر دیا۔ پولیس نے وہ دستاویز بھی عدالت میں جمع کرائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:SIT Set Up For SSC Scam اشون سنگھوی اساتذہ بدعنوانی جانچ کیلئے قائم ایس آئی ٹی کے سربراہ

وکیل دتہ نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ نابالغ لڑکی نے کہا کہ والدین اس کے ساتھ مارپیٹ کرتے تھے۔ اس کی تعلیم چھوڑا دی گئی تھی۔ وہ اپنے والد کے تشدد سے بچنے کے لیے گھر سے بھاگ گئی تھی۔ رجب کے ساتھ اس کا محبت کا رشتہ تھا۔ چنانچہ اس نے اپنے والد کے تشدد سے بچنے کے لیے رجب کے گھر میں پناہ لی۔

ڈی جی کی رپورٹ دیکھنے کے بعد جسٹس منتھابرہم ہوگئے۔ درخواست گزار کے والد کے وکیل سے کہا کہ آپ عدالت کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اس کے بعد پولیس کو اس معاملے میں مزید تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔ اگر درخواست گزار کوئی غلط بیان یا جھوٹی شکایت کرتا ہے تو پولیس قانون کے مطابق مناسب کارروائی کرے گی۔ Father Humiliated Daughter Revealed In Calcutta High Court

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.