مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع میں ریاستی وزیر اروپ رائے نے زرعی قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے کسان اور عوام کا دعویٰ کرتے ہوئے نئے زرعی قوانین بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون میں خامیاں ہیں، اس لئے کسانوں اور عام لوگوں نے اس کی مخالفت شروع کر دی اور سرکار کے خلاف سڑکوں پر اتر آئے۔
ٹی ایم سی کے لیڈر نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ مک میں افراتفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ عام لوگ اور کسان اس بل کے خلاف صف آرا ہو چکے ہیں۔ جب تک زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا جائے گا اس وقت تک احتجاجوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب مغربی بنگال کے عوام بھی کسانوں کی حمایت میں سڑکوں پر اتر چکے ہیں اور مغربی بنگال کے عوام جس تحریک میں شامل ہو گئے اس کی کامیابی تقریباً طے ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کولکاتا: سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایک بار پھر احتجاجی ریلی
وزیر اروپ رائے نے بی جے پی پر نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے اچھے دن چل رہے ہیں اس لئے اسے انتخابات میں جیت مل رہی ہے جس دن سے برا دور شروع ہو گا اس دن سے نہ رکنے والی شکست کا سلسلہ شروع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ون مین آرمی جیسی پارٹی ہے۔ اس سے عوام کو نوٹ بندی اور اچانک لاک ڈاؤں جیسے غیرمتوقع چیزوں کے علاوہ کچھ اور نہیں مل سکتا ہے۔ انہوں نے ریاست میں جاری تشدد کے حوالے سے بھی بی جے پی کو مورد الزام ٹھہرایا۔