کولکاتا:عدالت نے سابق وزیر تعلیم کی یہ درخواست مسترد کر دی۔ سابق وزیر تعلیم کو نئے سال میں بھی جیل میں رہنا پڑے گا۔ عدالت نے بھرتی بدعنوانی کیس میں پارتھا چٹرجی اور باقی ملزمان کو 17 جنوری تک جیل کی تحویل میں رہنے کا حکم دیا ہے۔
پارتھا چٹرجی اپنی جسمانی حالت کی وجہ سے پہلے بھی کئی بار ضمانت مانگ چکے ہیں۔ سابق وزیر تعلیم کے وکیل نے عدالت سے ضمانت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ طبیعت بہت خراب ہے، وہ جیل میں مناسب علاج چاہتے ہیں۔ لیکن اس کا علاج نہیں ہو رہا۔ اس حالت میں جیل میں رہتے ہوئے بھی الگ سے پوچھ گچھ نہیں کی گئی اور نہ ہی تفتیش میں زیادہ پیش رفت ہوئی ہے۔ میڈیکل بورڈ کے مطابق اسے باقاعدگی سے خون کے ٹیسٹ کی ضرورت ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہو رہا۔ گردے کے مسائل، ہائی بلڈ شوگر، جوڑوں کے مسائل اور متعدد جسمانی مسائل ہیں۔ اس صورتحال میں نیتاجی نگر تھانہ علاقہ کے نکتلہ میں واقع ان کے آبائی گھر میں اس کا علاج کرایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:ممتا بنرجی 100 دن کام اسکیم کے مسائل کو حل کرنا نہیں چاہتی ہیں، مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی
تاہم سی بی آئی کے وکیل نے پارتھا چٹرجی کے وکیل کی اس درخواست کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا، پارتھا چٹرجی اس بدعنوانی کے سرغنہ ہیں۔ سی بی آئی کے وکیل نے یہ بھی الزام لگایا کہ پارتھروکے دلالوں کے ساتھ رابطے اور مالی لین دین تھے۔ انہوں نے سنسنی خیز دعوے کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارتھا چٹرجی ہی تھے جنہوں نے افسران کو ہدایت اور اثر انداز کر کے بدعنوانی میں ملوث کیا۔ سی بی آئی نے عدالت میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے کئی لوگوں کے ساتھ مل کر سازش کی ہے۔
یو این آئی