مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سینیئر رہنما اور وزیر جاوید احمد خان نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال پر پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے انتخابی کمیشن کے ریاست میں آٹھ مرحلوں میں اسمبلی انتخابات کرانے کے فیصلے کی کھل کر تنقید کی۔
ترنمول کانگریس کے سینئیر رہنما نے کہا کہ ایک ہی وقت میں پانچ ریاستوں میں انتخابات کرائے جائیں گے لیکن مغربی بنگال کا الیکشن دوسری ریاستوں سے بالکل مختلف ہے۔
وزیر کا کہنا ہے کہ اس کا طلب یہ ہے کہ انتخابی کمیشن بی جے پی کے اشارے پر کام کر رہی ہے اس کا اپنا کوئی فیصلہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کو ایک یا دو تین دنوں کے دوران کرایا جا سکتا تھا لیکن انتخابی کمیشن بنگال اسمبلی کو آٹھ مراحل میں کرانے میں آمادہ ہے۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کے مطابق انتخابی کمیشن بی جے پی کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہی ہے۔ اسی وجہ سے انہوں نے عوام کو پریشان کرنے کے لئے طویل ترین اسمبلی انتخابات کرانے کا شیڈول جاری کیا ہے۔
وزیر جاوید احمد خان کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے بہار میں انتخابی کمیشن کی مدد سے جو کام کیا ٹھیک ویسے انداز میں مغربی بنگال میں کر رہی ہے۔ بہار اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی کی جیت ہوئی تھی لیکن رزلٹ بدلا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی کے 25 امیدواروں کو فاتح قرار دینے کے بعد ان سے ان کی سرٹیفکیٹ واپس لے لی گئی تھی۔
جاوید احمد خان کا کہنا ہے کہ لیکن مغربی بنگال میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوگا۔ وزیراعظم نریندر مودی بھی بنگال میں آکر بیٹھ جائیں گے پھر بھی بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر الیکشن سے پہلے بی جے پی اپوزیشن پارٹیوں کو ڈرانے دھمکانے کے لئے سی بی آئی کا استعمال کر رہی ہے۔
ترنمول یوتھ کانگریس کے صدر ابھیشک بنرجی کی فیملی پر سی بی آئی کے ذریعہ دباؤ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ممتا بنرجی اس مرتبہ تاریخی جیت کی بدولت مسلسل تیسری مرتبہ حکومت بنائیں گی۔
واضح رہے کہ انتخابی کمیشن نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے شیڈول کا اعلان کیا ہے۔ اس کے مطابق مغربی بنگال میں آٹھ مراحل میں اسمبلی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو ریاست میں طویل ترین انتخابات کا ایک ریکارڈ ہے۔