ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کورونا وائرس کے دو برس بعد بغیر کسی بندش کے عید الفطر کی نماز کا اہتمام کیا گیا۔ حکومت مغربی بنگال کی جانب سے اس مرتبہ عید کے موقع پر کسی بھی قسم کی کوئی ہدایات جاری نہی کئے گئے جس کی وجہ سے عام لوگوں نے پورے جوش و خروش کے ساتھ روایتی انداز میں عید الفطر کی نماز ادا کیا۔ دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع شمالی 24 پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ، ہوڑہ،ہگلی، ندیا اور مرشدآباد سمیت تمام اضلاع کی مساجد میں بڑی عید گاہوں میں عوامی اجتماعات کے ساتھ عید کی نماز کا اہتمام کیا گیا۔ eid celebrations across west bengal in traditional style
عید کے موقع پر مذہبی رہنماؤں نے عوام سے روایتی انداز میں جوش و خروش کے ساتھ عید منانے کی اپیل پہلے ہی کر چکے تھے۔ گارولیا ٹاؤن میں واقع نوری مسجد کے امام مولانا جہانگیر مصباحی نے کہا کہ 'اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہم اس مرتبہ بغیر کسی بندش کے عید الفطر کی نماز ادا کی۔ انہوں نے کہا کہ' ہمارے لیے سب سے اہم اور خوشی کی بات یہ ہے کہ دو برسوں میں پہلی مرتبہ پوری آزادی کے ساتھ خوشیوں کا تہوار عید منا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ہم نے اپنی طرف سے تمام تر انتظامات کر رکھے تھے تاکہ کسی کو ہم سے کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی و شکایت نہ رہے۔
دوسری طرف ربانی مسجد کے امام محمد سراج نوری نے کہا کہ 'پروردگار کا کرم ہے کہ بغیر کسی بندش کے عید الفطر کی نماز کا اہتمام کیا اور پورے جوش و خروش کے ساتھ عید منا رہے ہیں۔ ہمارے لیے اس سے زیادہ خوشی کی بات اور کیا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ آپ کا یہ کرم پر ہمیشہ بنا رہے تاکہ ہم اسی طرح اجتماعات کے ساتھ نماز ادا کرتے رہے ہیں ہمیں اس سے زیادہ کچھ بھی نہیں چاہیے۔'