نئی دہلی: کانگریس کا ایک وفد 2 دسمبر کو مغربی اتر پردیش کے تشدد زدہ سنبھل کا دورہ کریگا۔ تاہم پارٹی نے ریاستی حکومت کی جانب سے وفد کو علاقہ کا دورہ کرنے سے روکے جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کے مطابق سیاسی رہنماؤں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور وکلاء پر مشتمل وفد کا مقصد تشدد متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور معاملے کی حقیقت جاننا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ اس واقعہ کی راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت اپوزیشن لیڈروں نے سخت تنقید کی تھی۔
یوپی میں اے آئی سی سی کے انچارج اویناش پانڈے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایاکہ "2 دسمبر کو ریاستی کانگریس کمیٹی کا ایک وفد سنبھل کا دورہ کرے گا جس کی قیادت ریاستی یونٹ کے سربراہ اجے رائے کریں گے۔ وہ تشدد کے متاثرین سے ملاقات کرکے انہیں دلاسہ دیں گے اور یہ تشدد کی وجہ جاننے کی کوشش کریں گے۔ تاہم کانگریس کے سینئر لیڈروں کو خدشہ ہے کہ وفد کو علاقہ کا دورہ کرنے سے روکا جاسکتا ہے کیونکہ انتظامیہ نے 30 نومبر کو سماج وادی پارٹی کے ایک وفد کو بھی دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سنبھل پہنچی جوڈیشل انکوائری کمیٹی، تشدد زدہ علاقہ کا کیا جا رہا ہے معائنہ
اے آئی سی سی سکریٹری انچارج یوپی دھیرج گرجر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایاکہ "وہ ہمارے وفد کو یہ کہہ کر روکنے کی کوشش کر سکتے ہیں کہ کسی باہری کو تشدد زدہ علاقے میں جانے کی اجازت نہیں ہے، لیکن ہم ضرور وہاں جائیں گے اور متاثرین سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی تقسیم کی سیاست کے ذریعہ سماج کو باٹنا چاہتی ہے جس کا مقصد 2027 اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹروں کو پولرائز کرنا ہے۔"