بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان 22 نومبر سے شروع ہونے والا سیریز کا دوسرا میچ گلابی گیند سے ڈے نائٹ فارمیٹ میں کھیلا جائے گا۔ یہ دونوں ممالک کیلئے پہلا موقع ہے جب وہ گلابی گیند سے ٹیسٹ میچ کھیلیں گے۔ یہ بھارت کا 540 واں ٹیسٹ میچ ہوگا۔ دونوں ممالک کے درمیان پہلا میچ اندور کے هولكر اسٹیڈیم میں تین دن میں ہی ختم ہو گیا تھا۔
بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن (سی اے بی ) اور بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) مل کر اس میچ کی تیاریوں میں مصروف ہیں جس میں کئی سابق عظیم کھلاڑیوں سچن تندولکر، وی وی ایس لکشمن، راہل ڈراوڈ، انل کمبلے کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے موجود رہنے کی بھی امید ہے۔ وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
بی سی سی آئی کے موجودہ صدر اورسی اے بی کے سابق سربراہ سورو گانگولی کی پہل کے بعد بھارت پہلی بار ڈے نائٹ فارمیٹ میں کھیلنے کے لئے راضی ہوا ہے۔ ہندوستان اپنے گھریلو میدان پر ٹیسٹ کے اس نئے فارمیٹ میں کھیلنے جا رہا ہے جس کے لئے کئی قسم کے پروگراموں کا اس دوران انعقاد کیا گیا ہے۔
سی اے بی نے میچ میں کرے کرافٹ کے ساتھ مل کر ایڈن گارڈں کی دیواروں پر کرکٹ کے یادگار لمحات کو تصاویر کے طور پر پیش کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔ یہاں کھلاڑیوں کے پہلے میچ سے لے کر ان کے قومی ٹیم میں کھیلنے تک کے سفر کو دکھایا جائے گا۔کرے کرافٹ کے سربراہ سيان مکھرجی نے اس پوری پینٹنگ کو ڈیزائن کیا ہے۔
بھارت اور بنگلہ دیش دونوں ہی ٹیموں کے لیے یہ تاریخی لمحہ ہوگا اس لئے ان کے نام کا میسکاٹس بھی تیار کیا گیا ہے جسے 'پنكو-ٹنکو' کا نام دیا گیا ہے۔ یہ میسکاٹس میچ کے دوران دکھایا جائے گا۔
شہید مینار اور کے ایم سی پارکوں میں گلابی رنگ کی روشنی کی جائے گی جبکہ ٹاٹا اسٹیل عمارت پر 20 نومبر سےتھری ڈی میپنگ دیکھنے کو ملے گی۔ان سب کے علاوہ پورے شہرمیں درجنوں بل بورڈ لگائے گئے ہیں جو گلابی گیند سے ہونے والے میچ پر خصوصی معلومات مہیا کرائیں گے۔
دونوں ٹیمیں سینسپیرل گرین لینڈ (ایس جی) گلابی گیند سے میچ کھیلیں گی جو ٹیسٹ میں باقاعدہ استعمال ہونے والی كوكابورا گیندوں سے مختلف ہے۔