ETV Bharat / state

Maldah DSP Azharuddin Khan ڈی ایس پی اظہرالدین خان 70 بچوں کی جان بچا کر ہیرو بن گئے

author img

By

Published : Apr 27, 2023, 10:52 AM IST

Updated : Apr 27, 2023, 12:00 PM IST

مالدہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس اظہر الدین خان نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر بندوق بردار شخص کو پکڑ کر کلاس روم میں موجود 70 طلبا کی جان بچا کر راتوں رات نہ صرف مغربی بنگال بلکہ پورے ملک میں ہیرو بن گئے۔

ڈی ایس پی اظہرالدین خان 70 بچوں کی جان بچا کر ہیرو بن گئے
ڈی ایس پی اظہرالدین خان 70 بچوں کی جان بچا کر ہیرو بن گئے

مالدہ: مغربی بنگال کے ضلع مالدہ اور شمالی دیناج پور ان دنوں منفی وجوہات کی بنیاد پر سرخیوں میں ہے۔ آدیواسیوں اور راجبنسی سماج کے لوگوں کے ہاتھوں تھانے میں آگ لگانے اور پولیس اہلکاروں اور سویک والنٹرز کی پٹائی کے واقعے کی جانچ بھی شروع نہیں ہوئی تھی کہ مالدہ ضلع کے ایک اسکول میں ایک شخص بندوق اور پٹرول بم وغیرہ لے کر گھس آیا۔ ایک شخص ہتھیاروں کے ساتھ مالدہ میں واقع موہن چندر ہائی اسکول میں داخل ہو گیا اور بچوں کو یرغمال بنا لیا۔ اسی درمیان مالدہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس اظہر الدین خان نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر اغواکار پر کود پڑے اور 70 طلبا کی جان بچائی۔

  • #WATCH | Malda, WB | A gun-wielding man, Deb Ballabh, tried to hold hostage students in a classroom of Muchia Anchal Chandra Mohan High School. He was later overpowered & arrested by Police. No one was injured in the incident. A police probe is underway

    (Note: Abusive language) pic.twitter.com/86OU8Cw8Np

    — ANI (@ANI) April 26, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

ڈپٹی کمشنر آف پولیس اظہر الدین خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پورے معاملے کا انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ بھی نہیں کیا جو کچھ بھی ہوا، وہ اللہ کی مرضی سے ہوا۔ اللہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

سوال: اس شخص پر چھلانگ لگانے سے پہلے آپ کیا سوچ رہے تھے؟

جواب: سب سے پہلی بات جو ذہن میں آئی وہ یہ ہے کہ کلاس روم میں تقریباً 70 طلباء ہیں۔ وہ کتنے خوفزدہ ہیں۔ والدین کا کیا ہوگا؟ یہ بچے میرے یا آپ کے ہو سکتے تھے۔ بچوں کی حفاظت کی بات ذہن میں تھی۔

سوال: آپ کو بلٹ پروف جیکٹ کے بغیر آگے بڑھنے کی ہمت کیسے ہوئی؟

جواب: ہمیں تمام تر حالات سے نمٹنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ پولیس میں کام کرنے کا مطلب جان کو خطرے میں ڈالنا ہے۔ اس کے علاوہ میں اپنے دل و دماغ میں منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ اگر آپ کسی طرح اس شخص پر چھلانگ لگا کر اسلحہ چھین لیں تو کام بن جائے گا۔ فورس بیک اپ فراہم کرنے کے لئے بھی تیار ہے۔ تو صرف اس شخص کی آنکھوں کی طرف دیکھا گیا۔ وہ شخص مسلسل اس کیمرے کی طرف دیکھتے ہوئے کچھ بول رہا تھا۔ اسی درمیان موقع پا کر اس پر شخص پر چھلانگ لگا دی۔

سوال: کیا آپ پہلے کبھی ایسی صورتحال سے دوچار ہوئے ہیں؟

جواب: میں نے کبھی ایسی صورتحال نہیں دیکھی۔ ایسے حالات کبھی سامنے نہیں آئے تھے۔ اس کے باوجود ہمیں ہر طرح کے حالات سے نمٹنے کے لئے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔

سوال: کالیاگنج میں پولیس پر متوفی کی لاش کو گھسیٹنے کا الزام ہے۔ پولیس تنقید کی زد میں ؟

جواب: انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتا۔

یہ بھی پڑھیں:Gunman Hijacks School ڈی ایس پی اظہرالدین خان نے جرأت مندی سے بچوں کی جان بچائی

سوال: وزیراعلیٰ نے آج خود آپ کی تعریف کی، آپ کو کیسا لگتا ہے؟

جواب: میں نے میڈیا پر دیکھا۔ مجھے بہت اچھا لگا۔ میں وزیر اعلیٰ کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہمارا بنیادی مقصد ان بچوں کو بحفاظت باہر نکالنا اور اس کے علاوہ اس شخص کو بھی گرفتار کرنا تھا۔ اس میں ہمیں کامیابی ملی۔

مالدہ: مغربی بنگال کے ضلع مالدہ اور شمالی دیناج پور ان دنوں منفی وجوہات کی بنیاد پر سرخیوں میں ہے۔ آدیواسیوں اور راجبنسی سماج کے لوگوں کے ہاتھوں تھانے میں آگ لگانے اور پولیس اہلکاروں اور سویک والنٹرز کی پٹائی کے واقعے کی جانچ بھی شروع نہیں ہوئی تھی کہ مالدہ ضلع کے ایک اسکول میں ایک شخص بندوق اور پٹرول بم وغیرہ لے کر گھس آیا۔ ایک شخص ہتھیاروں کے ساتھ مالدہ میں واقع موہن چندر ہائی اسکول میں داخل ہو گیا اور بچوں کو یرغمال بنا لیا۔ اسی درمیان مالدہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس اظہر الدین خان نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر اغواکار پر کود پڑے اور 70 طلبا کی جان بچائی۔

  • #WATCH | Malda, WB | A gun-wielding man, Deb Ballabh, tried to hold hostage students in a classroom of Muchia Anchal Chandra Mohan High School. He was later overpowered & arrested by Police. No one was injured in the incident. A police probe is underway

    (Note: Abusive language) pic.twitter.com/86OU8Cw8Np

    — ANI (@ANI) April 26, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

ڈپٹی کمشنر آف پولیس اظہر الدین خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پورے معاملے کا انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ بھی نہیں کیا جو کچھ بھی ہوا، وہ اللہ کی مرضی سے ہوا۔ اللہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

سوال: اس شخص پر چھلانگ لگانے سے پہلے آپ کیا سوچ رہے تھے؟

جواب: سب سے پہلی بات جو ذہن میں آئی وہ یہ ہے کہ کلاس روم میں تقریباً 70 طلباء ہیں۔ وہ کتنے خوفزدہ ہیں۔ والدین کا کیا ہوگا؟ یہ بچے میرے یا آپ کے ہو سکتے تھے۔ بچوں کی حفاظت کی بات ذہن میں تھی۔

سوال: آپ کو بلٹ پروف جیکٹ کے بغیر آگے بڑھنے کی ہمت کیسے ہوئی؟

جواب: ہمیں تمام تر حالات سے نمٹنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ پولیس میں کام کرنے کا مطلب جان کو خطرے میں ڈالنا ہے۔ اس کے علاوہ میں اپنے دل و دماغ میں منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ اگر آپ کسی طرح اس شخص پر چھلانگ لگا کر اسلحہ چھین لیں تو کام بن جائے گا۔ فورس بیک اپ فراہم کرنے کے لئے بھی تیار ہے۔ تو صرف اس شخص کی آنکھوں کی طرف دیکھا گیا۔ وہ شخص مسلسل اس کیمرے کی طرف دیکھتے ہوئے کچھ بول رہا تھا۔ اسی درمیان موقع پا کر اس پر شخص پر چھلانگ لگا دی۔

سوال: کیا آپ پہلے کبھی ایسی صورتحال سے دوچار ہوئے ہیں؟

جواب: میں نے کبھی ایسی صورتحال نہیں دیکھی۔ ایسے حالات کبھی سامنے نہیں آئے تھے۔ اس کے باوجود ہمیں ہر طرح کے حالات سے نمٹنے کے لئے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔

سوال: کالیاگنج میں پولیس پر متوفی کی لاش کو گھسیٹنے کا الزام ہے۔ پولیس تنقید کی زد میں ؟

جواب: انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتا۔

یہ بھی پڑھیں:Gunman Hijacks School ڈی ایس پی اظہرالدین خان نے جرأت مندی سے بچوں کی جان بچائی

سوال: وزیراعلیٰ نے آج خود آپ کی تعریف کی، آپ کو کیسا لگتا ہے؟

جواب: میں نے میڈیا پر دیکھا۔ مجھے بہت اچھا لگا۔ میں وزیر اعلیٰ کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہمارا بنیادی مقصد ان بچوں کو بحفاظت باہر نکالنا اور اس کے علاوہ اس شخص کو بھی گرفتار کرنا تھا۔ اس میں ہمیں کامیابی ملی۔

Last Updated : Apr 27, 2023, 12:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.