کولکاتا: مغربی بنگال میں 16 اگست کو ڈویژن بنچ نے اسکول سروس کمیشن کو اپنے تشکیل کردہ نئے پینلز کی فہرست شائع کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی کہا تھا کہ اسکول سروس کمیشن عدالت کی اجازت کے بغیر بھرتی کا عمل شروع نہیں کر سکتی۔ اتنا ہی نہیں، اگر مدعی کو شکایات ہے تو عدالت درخواست دی جاسکتی ہے۔
2016 میں اپر پرائمری کی بھرتی کا عمل شروع ہوا۔ اکتوبر 2019 کو ریاست میں اسکول سروس کمیشن کے ذریعہ پہلی میرٹ لسٹ شائع کی گئی۔ کچھ ناکام امیدواروں نے اس فہرست کو چیلنج کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ 11 دسمبر 2020 کو جسٹس موشومی بھٹاچاریہ نے ایس ایس سی کی میرٹ لسٹ کو منسوخ کر دیا اور امیدواروں کو ہدایت دی کہ وہ معلومات اپ لوڈ کریں اور تمام معلومات شائع کریں۔
تازہ انٹرویو کے ساتھ میرٹ لسٹ شائع کرنے کی ہادیت دی گئی ۔ اسکول سروس کمیشن نے 21 جون 2021 کو انٹرویو کی فہرست جاری کی۔ الزام ہے کہ پہلی میرٹ لسٹ میں شامل افراد کے نام نکال دیے گئے۔ بعد میں، جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی بنچ میں امیدواروں نے الزام لگایا کہ کئی لوگوں کے تعلیمی قابلیت کے سرٹیفکیٹ جھوٹے تھے، نہ صرف یہ، بلکہ بہت سے لوگوں کے نمبر بھی بڑھائے گئے تھے۔ یہ بھی الزام ہے کہ ٹیٹ کے حاصل کردہ نمبر بڑھائے گئے، کئی غیر تربیت یافتہ امیدواروں کو فہرست میں شامل کیا گیا۔ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے ہدایت دی کہ مدعی اپنی ذاتی شکایات اسکول سروس کمیشن کو دے سکتے ہیں۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے سابق جج سبرتو تعلقدار کی ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت کے بعد جسٹس ابھیجیت گنگوپیادھیائے کے حکم کو برقرار رکھا تھا۔ تمام درخواست گزاروں کو 24 جولائی 2021 تک اسکول سروس کمیشن میں شکایات درج کرنے کی ہدایت دی۔ 21 جون 2021 کو ہزاروں امیدواروں نے تمام شکایات سکول سروس کمیشن میں درج کرائیں جس میں انٹرویو کی فہرست کی درستگی کو چیلنج کیا گیا۔ لیکن اسکول سروس کمیشن نے شکایات پر غور کیے بغیر حکم جاری کیا اور کہا کہ درخواست گزاروں کے پاس کوئی میرٹ نہیں ہے۔
بدھ کو جسٹس سومن سین کی ڈویژن بنچ کے سامنے کیس کی سماعت کے دوران 150 امیدواروں کے وکیل آشیش کمار چودھری نے تحریری طور پر عدالت کو بتایا کہ انہیں پہلی میرٹ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ ایس ایس سی نے اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی کہ انہیں فہرست سے کیوں خارج کیا گیا ہے۔ بہت سے اندراج شدہ امیدواروں کے درخواست فارموں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری کے امیدواروں کے حاصل کردہ نمبروں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سب سے اہم TET ویٹیج (ٹیٹ نمبر) کا دوبارہ جائزہ لے کر پہلی میرٹ لسٹ تیار کی گئی تھی، اس لیے پہلی میرٹ لسٹ کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ تاہم، اس نمبر کی بنیاد پر، بہت سے لوگوں کو نئی میرٹ لسٹ میں رکھا گیا ہے۔ اسکول سروس کمیشن کی OMR تصدیق کی معلومات یہاں غیر متعلق ہے، کیونکہ SSC نے تمام امیدواروں کے OMR جاری نہیں کیے ہیں۔ پھر وہ میرٹ لسٹ ناقص ہے۔ اس وجہ سے پہلی میرٹ لسٹ کے امیدواروں کو نااہل قرار دینا اخلاقی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:WB Board Of Primary Education بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن نے عدالت میں حلف نامہ داخل کرایا
جسٹس سومن سین کی ڈویژن بنچ نے دیگر فریقین کو 4 ستمبر تک اپنے تحریری بیانات عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت دی، جب کہ اسٹیٹ اسکول سروس کمیشن 13 ستمبر کو اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔کیس کی سماعت 14ستمبر کو ہوگی۔