ETV Bharat / state

منوج تیواری کی غلطیاں سدھاریں گے سوروگنگولی

بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر اور سابق کپتان سوروگنگولی ریاستی رنجی ٹیم کے کپتان منوج تیواری کی غلطیوں کو سدھارنے میں اہم رول ادا کریں گے

منوج تیواری کی غلطیاں سدھاریں گے سوروگنگولی
author img

By

Published : Aug 10, 2019, 11:56 PM IST

کرکٹ ایسوسی آف بنگال کے دفتر مں سی اے بی کے صدر اور سابق کپتان سوروگنگولی سے ملاقات کے بعد بنگال رنجی ٹیم کے کپتان منوج تیواری نے کہاکہ دادا نے نئے سیزن میں شاندار کار کردگی کامظاہرہ کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ سیزن میں ٹیم کی کار کرد گی ملی جلی رہی تھی ۔مگر نئے سیزن میں ٹیم کی کار کرد گی میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ انفرادی مظاہرے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

منوج تیواری کاکہنا ہے کہ دادا نے میری بیٹنگ میں بہتری لانے کا مشورہ دیا ہے ۔ میں ان کے مشورے پر کام شروع کردیا ہے۔ ایڈن گارڈن میں پریکٹس کے دوران اپنی خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کروں گا۔

کرکٹ ایسوسی آف بنگال کے دفتر مں سی اے بی کے صدر اور سابق کپتان سوروگنگولی سے ملاقات کے بعد بنگال رنجی ٹیم کے کپتان منوج تیواری نے کہاکہ دادا نے نئے سیزن میں شاندار کار کردگی کامظاہرہ کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ سیزن میں ٹیم کی کار کرد گی ملی جلی رہی تھی ۔مگر نئے سیزن میں ٹیم کی کار کرد گی میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ انفرادی مظاہرے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

منوج تیواری کاکہنا ہے کہ دادا نے میری بیٹنگ میں بہتری لانے کا مشورہ دیا ہے ۔ میں ان کے مشورے پر کام شروع کردیا ہے۔ ایڈن گارڈن میں پریکٹس کے دوران اپنی خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کروں گا۔

Intro:مغربی بنگال کے کولکاتا کا واحد اقلیتی تعلیمی ادارہ ملی الامین کالج سرخیوں میں ہے کالج کی دو ٹیچروں کے درمیان ایک بار پھر تنازعہ سامنے آیا ہے ایک طرف کالج ٹیچروں کے آپسی جھگڑوں کی وجہ ست تعلیمی معیاری لگاتار تنزلی کا شکار ہے تو دوسری جانب کالج کا اقلیتی کردار کا معاملہ ہے جس پر حکومت کی طرف سے کوئی تشفی بخش جواب نہیں مل رہا ہے.جس کے نتیجے میں ملی الامین کالج بچاؤ کمیٹی نے گھر گھر جا کر کالج کے اقلیتی کردار کو بحال کرنے کے لئے مہم چلانے کا اعلان کیا ہے.


Body:ملی الامین کالج کے اندر ٹیچروں کے جھگڑے اور ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی اور کالج کی بانی کمیٹی کے درمیان جاری چپقلش کے درمیان کالج کے اقلیتی کردار کا معاملہ کہیں دب کر رہ گیا ہے کالج 2015 تک اقلیتی ادارے کی حیثیت سے چلتا رہا لیکن 2016 میں کلکتہ ہائی کورٹ نے تین معطل ٹیچروں کے معاملے کی شنوائی کرتے ہوئے کالج کے اقلیتی کردار کو کالعدم قرار دے دیا کیونکہ ممتا بنرجی کی حکومت نے کورٹ کو حلف نامہ میں بتایا کہ ملی الامین کالج اقلیتی ادارے کی حیثیت حاصل نہیں ہے جس پر عدالت نے کہا کہ جب کالج اقلیتی ادارہ نہیں ہے تو کالج کی بانی کمیٹی کو ٹیچروں کو معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں اور تینوں معطل ٹیچروں بیشاکھی بنرجی، زرینہ زرین، اور پروین کور کو بحال کردیا گیا لیکن اس درمیان کالج نے اقلیتی کردار کھو دیا اور آج تک حکومت سے کالج کے اقلیتی کردار کے لئے کالج کی بانی کمیٹی فریاد کر رہی ہے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے. اس سلسلے میں ملی الامین کالج بچاؤ کمیٹی گزشتہ دو برسوں سے تحریک چلا رہی ہے اس درمیان کالج کا تعلیمی سلسلہ ایک سال تک مکمل طور پر بند رہا اور داخلہ بھی بند ہو چکا تھا اور بہت مشکل سے ایک بار پھر کالج میں داخلہ کا سلسلہ شروع ہوا ہے اور اس سال 50 طلباء نے داخلہ لیا ہے. ملی الامین کالج بچاؤ کمیٹی کے کنوینر محمد حسین رضوی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کالج میں ٹیچروں کے جھگڑے اور بانی کمیٹی اور ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی کے جھگڑے نے کالج کے تعلیمی ماحول کو بری طرح متاثر کیا ہے بڑی مشکل سے اس بار پچاس طلباء کا داخلہ ہوا ہے انہوں نے بتایا کہ 2009 میں کالج کو بایاں محاذ کے دور میں اقلیتی کردار کا درجہ ملا تھا لیکن ممتا بنرجی جو خود کو اقلیتی برادری خصوصی طور پر مسلمانوں کا مسیحا کہتی ہے ان کی حکومت نے مسلمانوں کے خون پسینے سے قائم کی گئی واحد تعلیمی ادارہ جس کو مسلم لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم کی تشنگی کو بجھانے کے مقصد سے قائم کیا گیا اس کا اقلیتی درجہ چھین لیا گیا اور حکومت کے سوتیلے پن نے کالج کو بربادی کے طرف دھکیل دیا ہے ملی الامین کالج بچاؤ کمیٹی اب گھر گھر جا کر کالج کے اقلیتی کردار کے سلسلے میں مہم چلائے گی اور حکومت کا اصل چہرہ سے پردہ ہٹائے گی. ملی الامین کالج بچاؤ کمیٹی کے ایک رکن پروفیسر عبدالمتین نے کہا کہ یہ کالج مسلمانوں نے اپنی محنت اور کوششوں سے قائم کیا تھا موجودہ حکومت کو کالج کے اقلیتی کردار کے سلسلے میں واضھ کرنا چاہیے کہ کالج کو اقلیتی کردار کے سلسلے میں اس کا موقف کیا ہے اور کالج میں تعلیمی سلسلہ کو استوار کیا جائے کیونکہ کالج میں ہر دم نئے نئے تنازعات سامنے آتے رہتے ہیں جس سے سب سے زیادہ کالج میں زیر تعلیم طالبات کا ہوتا ہے کم سے کم ان کے بارے میں حکومت کو سوچنا چاہیے واضح ہو کہ ملی الامین کالج نے کالج کے موجودہ صورتحال پر ایک میٹنگ بلائی تھی اور اس میٹنگ میں ایک بار پھر کالج کے تعلیمی ماحول اور اس کے اقلیتی کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا اور یہ اعلان کیا گیا کہ عیدالاضحیٰ کے بعد عوامی سطح پر مہم چلائی جائے گی اور لوگوں کے گھروں میں جاکر کالج کے اقلیتی کردار بحالی کی تحریک میں شامل ہونے کی اپیل کی جائے گی.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.