خیال رہے کہ بنگال اسمبلی انتخابات میں بائیں محاذ، کانگریس کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی جب کہ آئی ایس ایف کو ایک سیٹ پر جیت حاصل ہوئی ہے۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ آئی ایس ایف کی وجہ سے ہماری شکست ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس کا آئی ایس ایف کے ساتھ اتحاد نہیں تھا۔ کانگریس کا صرف بائیں محاذ کے ساتھ اتحاد تھا۔
انہوں نے کہا کہ بائیں محاذ اور کانگریس نے آئی ایس ایف کے ساتھ اتحاد کی وجہ سے اپنی ساکھ کھو دی۔
بنگال اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کراری شکست کے بعد پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ بائیں محاذ نے ہمیں 92سیٹ دی تھی آئی ایس ایف نے مرشدآباد میں ہمارے خلاف مرشدآباد میں 6 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے۔ہمارے خلاف مہم چلائی اگر ہمارا اتحاد ہوتا تو وہ ہمارے خلاف مہم نہیں چلاتے۔لیکن میں اب بھی کہتا ہوں کہ سی پی آئی ایم کے ساتھ ہمارا اتحاد تھا۔
ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ بی جے پی کی جارحانہ مہم کا ترنمو ل کانگریس کو فائدہ ملا۔لوگوں نے بی جے پی کے خوف سے ممتا بنرجی کو ووٹ دیا۔کیوں کہ لوگوں کو یقین تھا کہ صرف ممتا بنرجی ہی مودی کا مقابلہ کرسکیں گی۔
ممتا بنرجی بھی بی جے پی کے خلاف خود کو پیش کرنے لگیں تھیں۔جبکہ خود وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں متحدہ اپوزیشن کی بات کرچکی ہیں۔
ادھیر رنجن چودھری نے کانگریس اور سی پی ایم اتحاد کے مستقبل سے متعلق کہا کہ جب تک دونوں فریقوں نے باضابطہ طور پر اتحاد کو توڑنے کا اعلان نہیں کیا ہے اتحاد برقرار رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرول اور ڈیزل پر اکسائز ڈیوٹی بڑھانے پر مرکزی حکومت پر نکتہ چینی
یواین آئی۔