مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکرٹری محمد سلیم وزیراعلی ممتا بنرجی اور ان کی سیاسی جماعت ترنمول کانگریس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ریاست کے تمام محکموں میں بدعنوانی عروج پر پہنچ چکا ہے۔اس کے لئے کون ذمہ دار ہے۔cpim state general secretry mohammad salim slam west bengal govt
محمد سلیم نے کہا کہ سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی تحقیقات بالکل صحیح سمت میں گامزن ہے لیکن کارروائی گی رفتار سست ہے۔بدعنوانی میں ملوث رہنماؤں کے خلاف ثبوت ہے تو انہیں عرصے تک باہر کیوں رکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام محکموں کو بدعنوانی کی آگ میں جھونکنے کے لئے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ہی ذمہ دار ہے۔اس کے لئے کسی دوسرے کو ذمہ دار قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Disproportante Assets Case محمد سلیم سمیت 17 اپوزیشن رہنماؤں كے خلاف كلكتہ ہائی كورٹ میں پی آئی ایل
ان کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کے معمولی رہنما بھی کروڑوں روپے کے مالک ہے۔کہاں سے آتی ہے اتنی دولت،ذرائع کون لوگ ہیں۔اس کے بارے میں کسی کو کچھ پتہ نہیں ہے اور نا کوئی جاننا چاہتا ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق وزیراعلی ممتا بنرجی نے ضلع مرشد آباد کو تین حصوں میں منقسم کرکے اس کی تاریخ کو ختم کر دی۔مرشدآباد اپنے آپ میں ایک تاریخی مقام ہے اسے نقصان پہنچانے کی کیا ضرورت تھی۔
دوسری طرف سی پی آئی ایم كے ریاستی جنرل سیكریٹری محمد سلیم نے كہاكہ اس طرح كے پی آئی ایل سے ایمانداروں لوگوں كو ڈرنے كی ضرورت نہیں ہے۔ڈرانہیں لگتا ہے جنہوں نے كچھ غلط كیا ہے۔ اچھی بات ہے كہ كسی نے پی آئی ایل داخل كیا ہے ۔ اس معاملے كی سچائی منظر عام پرآنی چاہئے۔ قانون پر پورا بھروسہ ہے اور امید كرتے ہیں اس معاملے میں فیصلہ جلد آجائے گا۔
واضح رہے كہ بپلب چودھری اور آنند سندر داس نام كے دو افراد نے ضرورت سے زیادہ جائیدادركھنے سے متعلق حكمراں جماعت ترنمول كانگریس كے فرہاد حكیم سمیت 19 رہنماوں كے خلاف كلكتہ ہائی كورٹ میں پی آئی ایل داخل كیا ہے۔اس كے بعد سجیت نام كے ایك وكیل نے سی پی آئی ایم كے جنرل سیكریٹری محمد سلیم اور كانگریس كے رہنما عبدالمنان سمیت 17 اپوزیشن رہنماوں كے خلاف كلكتہ ہائی كورٹ میں پی آئی ایل داخل كیاہے۔