کولکاتا: مغربی بنگال میں گزشتہ 615 دنوں سے ایس ایس سی اور ٹی ای ٹی پاس امیدواروں نے اساتذہ کی تقرری کے معاملے میں بدعنوانی کے انکشاف کے بعد سے ہی ریاستی حکومت کے خلاف احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ حکومت کی ہدایت پر پولیس ان کے خلاف طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔CPIM Leader Mohammad Salim Make Controversial Statement On Police Administration
اسی درمیان سالٹ لیک میں ٹی ای ٹی پاس امیدواروں کی جانب سے احتجاجی دھرنے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی کے دوران ایک خاتون کانسٹیبل نے مظاہرے میں شامل ایک خاتون کے ہاتھ پر دانت کاٹ لی۔اس واقعے کے منظرعام پر آنے کے بعد پولیس انتظامیہ تنقید کی زد میں ہے ۔
سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہاکہ یہ بات سچ ہے کہ ٹیٹ کی امیدوار کے ہاتھ پر خاتون پولیس کانسٹیبل نے دانت کاٹی ہے۔اس پر پردہ ڈالا نہیں جا سکتا ہے۔ ریاست کے عام لوگوں نے دانت کاٹتے ہوئے دیکھا ہے ۔لیکن مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے ارکان اسمبلی اور پولیس انتظامیہ نے دانت کاٹنے والی خاتون کانسٹیبل کی حمایت کر رہے ہیں ۔
مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکریٹری محمد سلیم نےڈانٹ کاٹنے کے واقعے کو کسی بھی قیمت پر فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔ مغربی بنگال میں اب حالات ایسے بن گئے ہیں کہ ایک عام آدمی احتجاج نہیں کر سکتا ہے۔یہ کیسا قانون ہے جہاں عام آدمی کو کسی بھی قسم کی آزادی حاصل نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛Anubrata Mondal Bail Plea Rejected انوبرتا منڈل کی ضمانت کی درخواست ایک بارپھر رد
انہوں نے کہاکہ جو لوگ گزشتہ 615 دنوں سے احتجاج پر بیٹھنے والے لوگوں کی صرف اتنی غلطی ہے کہ انہوں نے ایس ایس سی پاس کیا ہے اور وہ نوکری کے حق دار ہیں۔ لیکن ترنمول کانگریس کی نگرانی والی حکومت نے غریب نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی نوکری تو پارٹی کارکنان کے ہاتھوں فروخت کردی ہے۔
ان کاکہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کے رہنماوں کی اس کرتوت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی تحریک کو پولیس انتظامیہ کی طاقت کی بدولت کچلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔پولیس انتظامیہ حکومت کے اشارے پر کام کر رہی ہے۔ایک خاتون مظاہرین کے ہاگھ پر دانت کاٹنا پولیس انتظامیہ کے حکومت کے اشاروں پر کام کرنے کا نتیجہ ہے۔CPIM Leader Mohammad Salim Make Controversial Statement On Police Administration