کولکاتا:طرف ترنمول کانگریس ، سماج وادی پارٹی یو پی اور آر جے ڈی جیسی جماعتوں نے کانگریس کو 31 دسمبر تک کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ لیکن، کانگریس نے مقرر وقت میں سیٹوں کی تقسیم پر بات چیت کیلئے پیش رفت نہیں کی ہے۔ذرائع کے مطابق کانگریس لوک سبھا انتخابات میں 350 سے زیادہ سیٹوں پر مقابلہ کرنا چاہتی ہے۔ ان کا ہدف مختلف ریاستوں سے اتنی سیٹوں پر لڑنا ہے۔ لیکن، اس ہدف کو پورا کرنے کے لیے، ہندوستان کی شراکت دار جماعتوں کو بھی مختلف ریاستوں میں سیٹیں خالی کرنی ہوں گی۔ اور اصل مسئلہ وہی ہے۔
چونکہ کانگریس نے 31 دسمبر تک اپنے فیصلے کا اعلان نہیں کیا تھا، اس لیے مختلف سیاسی جماعتیں کانگریس کے رویے سے ناراض ہیں ۔کانگریس نے سیٹ پر سمجھوتہ کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ تاہم کانگریس کی قومی اتحاد کمیٹی کا اجلاس ہو چکا ہے۔ میٹنگ سے پتہ چلا کہ کانگریس کرناٹک، تلنگانہ، ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ میں اکیلے لڑنا چاہتی ہے۔دوسری طرف کانگریس دہلی میں5، مغربی بنگال میں5، پنجاب میں 8، اتر پردیش میں 10، تمل ناڈومیں 10، مہاراشٹر میں 20 سیٹوں کا دعویٰ کرنے جارہی ہے۔ تاہم کانگریس کے ذرائع کے مطابق کانگریس آئندہ دو ہفتوں میں حتمی فیصلہ لینے کے حق میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چار جنوری کو کانگریس انتخابی منشور پینل کی میٹنگ، ملکارجن کھرگے کریں گے صدارت
ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش نے اس سلسلے میں کہا کہ’ہماری لیڈر نے سیٹ پر مفاہمت کے لیے 31 دسمبر تک کا وقت دیا ہے۔ ہمیں اس کا جواب نہیں ملا ہے۔ ممتا بنرجی انتظار کر رہی ہیں۔ کانگریس کو زمینی حقائق کا ادراک کرنا پڑے گا۔