مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے بہرامپور سے کنگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کو لےکرترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کوہدف تنقیدبناتے ہوئے كہاكہ كانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں ایك مضبوط اتحاد كرنے كی كوشش میں مصروف ہیں لیكن ٹی ایم سی، بی جے پی كی حمایت كررہی ہے۔
کانگریس کے رہنما نے کہا کہ کسی پر دباؤ ڈال کر اتحاد بنانے کا مطلب خود کو دوسرے کے رحم و کرم چھوڑ دینا ہے۔کسی کے شرئط پر اتحاد کے لئے سمجھوتہ کرنا گروپ کو کمزور بنانا جیسا ہے۔ممتابنرجی دونوں کاموں اچھی طرح سے انجام دیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کی وجہ سے پورے ملک میں افراتفری کا ماحول ہے۔عام لوگ حران و پریشان ہیں۔ان کی پریشانیوں کو ختم کرنے والا کوئی نہیں ہے۔عام لوگ یارومددگار پڑے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کو مرکز سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے ایک مضبوط اتحاد کی ضرورت ہے۔ ترنمول کانگریس کو چھوڑ کرملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد ہیں۔تمام سیاسی جماعتوں کا ایک ہی مقصد ہے بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانا۔
کانگریس کے رکن پارلیمان کے مطابق ترنمول کانگریس اتحاد کی بات تو کرتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کو کمزور بھی کرتی ہیں۔ممتا بنرجی نے ایک بار نہیں کئی مرتبہ اپوزیشن کے پیٹھ پر چھرا گھونپنے کا کام کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Howrah Road Accident سڑك حادثے میں چار افراد ہلاک، متعدد لوگ زخمی
مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر نے کہا کہ نائب صدر جمہوریہ ہند کی امیدوار ماگریٹ الوا کی حمایت کرنے کے بجائے انتخابات کی مخالفت کرتے ہوئے بی جے پی کے امیدوار جگدیپ دھنکڑ کی حمایت کردی۔ اس سے پہلے بھی این آر سی اور شہرت ترمیمی ایکٹ کو قانون بنانے کے دوران ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمان واک آؤٹ کرکئے تھے۔ترنمول کانگریس ناجانے اورکتنے دنوں تك بی جے پی کے ساتھ مل کر مغربی بنگال کے غریب عوام کو گمراہ کرے گی۔