مرشدآباد:مغربی بنگال پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی مویشی اسمگلنگ معاملے میں چارج شیٹ پیش کئے جانے پر ترنمول کانگریس اور بی ایس ایف پر جم کر تنقید کی۔انہوں نے کاکہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی چارج شیٹ آج پیش ہوئی ہے میں تو بہت پہلے کہہ رہا ہوں کہ اس معاملے میں ترنمول کانگریس اور بی ایس ایف کے چند افسران کی ملی بھگت ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہاکہ جانوروں کو 34 نمبر قومی شاہراہ کے ذریعہ دوسری ریاستوں سے مغربی بنگال لایا جاتا ہے۔ قومی شاہراہ کی نگرانی کی ذمہ داری ہائی وئے اتھارٹی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ مویشیوں کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں بی ایس ایف کے ایک افسر بھی اس وقت جیل میں ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ مویشی اسمگلنگ میں ملوث دیگر لوگوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ چارج شیٹ کا انتظار کیوں کیا جارہا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت کے لوگ ہی کیوں اس معاملے میں ملوث پائے گئے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ لوگ کسی نا کسی صورت میں اس سے جڑے ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ مغربی بنگال میں مویشی اسمگلنگ معاملے کی جانچ جاری ہے۔ اس معاملے میں ترنمول کانگریس کے رہنما سمیت کئی لوگوں کی گرفتاری عمل میں آ چکی ہے۔ اسی درمیان انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے مویشی اسمگلنگ معاملے میں چارج شیٹ پیش کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:MP Adhir Choudhary Louds For Alliance کانگریس کا لفٹ فرنٹ کے ساتھ اتحاد پر زور
ذرائع کے مطابق مویشی اسمگلنگ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے پیش کی گئی چارج شیٹ میں مبینہ طور پر بی ایس ایف کا نام لیا گیا ہے۔ سنٹرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے بارڈر گارڈ فورس(بی ایس ایف) کے ایک چند اہلکاروں پر مویشی کی اسمگلنگ کے معاملے میں ملوث لوگوں کی مدد کا براہ راست الزام لگایا ہے۔