مغربی بنگال میں لاک ڈاؤن کے دوسرے دن بھی معمولات زندگی مکمل طور پر مفلوج رہی ، دکان و مارکیٹ سمیت سرکاری و غیر سرکار ی ٹرانسپورٹ اور ہوائی سروس بھی بند رہی۔
اس دوران دواخانہ اور ہیلتھ شعبہ کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ بنگال کی حکومت کی درخواست پر شہری ہوائی بازی کی وزارت نے کلکتہ ائیرپورٹ سے تما م فلائٹ آپریشن کو بند کردیا ہے۔ کلکتہ کے علاوہ تمام دیگر شہروں اور دیہی علاقوں میں بھی یہی صورت حال ہے۔
اہم شاہراہوں پر بیریکیڈ لگائے گئے ہیں۔ پولس بڑے پیمانے پر پٹرولنگ کررہی ہے اور غیر ضروری طور پر باہر نکلنے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔
بینک سمیت سرکاری وغیر سرکاری تمام دفاتر بند ہیں، حکومت نے تمام طرح کے پبلک ٹرانسپورٹ، آمد و رفت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ کمرشیل اسٹبلیشمنٹ اور مارکٹ بھی بند ہیں۔ ہوڑہ اور سیالدہ میں کئی ٹرینوں کو بھی رد کردیا گیا ہے۔
جمعرات کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر 3,800 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ اس وبا سے مغربی بنگال میں اب تک 53,973 لوگ متاثر ہوچکے ہیں اور 1290 اموت ہوچکی ہیں۔
کلکتہ اور دیگر اطراف میں کسی بھی گاڑی کو بغیر تفتیش آگے جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے ۔ پولیس ان لوگوں کے خلاف کارروائی کررہی ہے جو باہر جانے کے لئے مناسب وجہ نہیں بتا پا رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں ہوئے لاک ڈاؤن کے درمیان ہی پولس نے واضح کردیا تھا کہ ہفتے میں دو دن ہونے والے لاک ڈاؤن کے درمیان سختی سے کام لیا جائے گا۔
کلکتہ سے اضلاع میں داخل ہونے والی تمام سڑکوں پر سخت نگرانی کی جارہی ہے۔ کسی گاڑی کو جانچ کے بغیر کلکتہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ کئی علاقوں میں پولس ڈرون کیمرے کی مدد سے نگرانی کررہی ہے۔ گڑیاہاٹ اور دیگر مارکیٹ و بازار کی ڈرون کیمرے سے نگرانی کی جارہی ہے۔ گلیوں اور محلوں میں پولس موجود ہیں۔ جنوبی اور شمالی کلکتہ کے تمام علاقوں میں تصویر ایک جیسی ہے۔
باگوہاٹی پولیس اسٹیشن کے علاقے میں آج صبح 6 بجے کے قریب لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر 12 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ریاستی حکومت نے کورونا ٹرانسمیشن کا سلسلہ توڑنے کے لئے ہفتے میں دو دن مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کو لے کر جمعرات کے روز ریاست بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا ۔
جنوبی بنگال کے اضلاع پرولیا، مشرقی مدنی پور، جھاڑ گرام اور مغربی مدنی پور میں بھی سخت لاک ڈاؤن نافذ ہے، کہیں پر بھی گاڑیاں نہیں چل رہی ہے اور مارکیٹ بھی بند ہیں۔