مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خانی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جاری جھڑپوں کی آگ ریاست کے تقریباً تمام اضلاع میں پھیل گئی ہے۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں جاری تصادم میں اب تک 60 سے زائد لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
مدنی پور ضلع کے شوبنگ کے 10 نمبر پنچایت بلاک میں بی جے پی کی ضلع کمیٹی کی میٹنگ میں نامعلوم افراد کی بم اندازی میں بی جے پی کے درجنوں کارکنان زخمی ہوگئے ہیں۔
اس حملے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیلی ہوئی ہے۔ کثیر تعداد میں پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ آر اے ایف کے جوانوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حالات کو قابو میں کر لیا گیا ہے۔ تقریباً 13 افراد کو بلاک ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں تین کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
پولیس نے مزید کہا کہ شرپسندوں نے بموں سے حملہ کیا ہے۔ پورے معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے لیکن اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ شرپسندوں کی تلاش جاری ہے۔
بی جے پی کے رہنما دیپک باجرہ کا کہنا ہے کہ بلاک میٹنگ کے دوران شرپسندوں نے بموں سے حملہ کر دیا۔ اس حملے میں بلاک صدر کو جان سے مارنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے۔
وہیں، ترنمول کانگریس نے اس حملے کو بی جے پی کے داخلی خلفشار کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنما راجیب ساہا کا کہنا ہے کہ بی جے پی اندرونی خلفشار کا شکار ہے۔ گروہی تصادم کے نتیجے میں ان کے دس سے بارہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔