ETV Bharat / state

'یہ قانون ملک  کی تاریخ، رسم ورواج اور ثقافتی روثے کے منافی '

سابق رکن پارلیمان اور ہارورڈ یونیوسٹی میں تاریخ کے پروفیسر سوگاتا بوس نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ اگر انہیں موقع ملا تو وہ شہریت ترمیمی ایکٹ  کے خلاف نہ صرف احتجاج کریں گے بلکہ بھوک ہڑتال پر بھی بیھٹیں گے۔

'یہ قانون ملک  کی تاریخ،رسم ورواج اور ثقافتی روثے کے منافی '
'یہ قانون ملک  کی تاریخ،رسم ورواج اور ثقافتی روثے کے منافی '
author img

By

Published : Dec 23, 2019, 6:52 PM IST

ہارورڈ یونیورسٹی میں تاریخ کے پروفیسرسوگاتا بوس نے مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے کی خواہش کا ظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ قانون بھارت کے آئین کے روح کے منافی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس لیے مجھے موقع ملا تو میں بھی مظاہرین کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف نعرہ بازی کروں گا۔

نیتاجی سبھا ش چندر بوس کے نواسے پروفیسر سوگاتا باسو نے کولکاتا میں ایک تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ قانون عوام مخالف ہے۔

انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ کا قانون اور این آر سی بھارتی دستور کے خلاف ہے۔اس ایکٹ کے تحت آئین کے متعدد دفعات کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

تاریخ کے پروفیسر نے کہاکہ سب سے بڑھ یہ قانون ملک کی تاریخ،رسم ورواج اور ثقافتی روثے کے منافی ہے۔اس کی حمایت کرنے والے لوگ ملک میں قومی یکجہتی نہیں بلکہ ملک کوتقسیم کرنا چا ہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ محسوس کیا کہ پارلیمنٹ کو شہریت کے قانون کی سختی سے مخالفت کرنی چاہئے تھی۔ ''کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ میں اس وقت پارلیمنٹ میں ہوتا۔ اس بل کو قانون بننے سے نہیں روک سکتا تھا، لیکن میں اپنی بات رکھ سکتا تھا۔

سوراج بھارت کے یوگیندر یادو اور مشہور مورخ رام چندر گوہا اور طلباء کے ساتھ زیادتیوں پر سوگتابوس نے کہاکہ مودی اور امت شاہ کی جوڑی حقیقی جمہوریت کے خلاف یقین نہیں رکھتی ہے۔

بوس نے کہاکہ یقین نہیں رکھتے ہیں۔ صرف اکثریت وجود پر یقین رکھتے ہیں۔ طلبا ہمت سے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہی واحد امید ہے۔

انہوں نے کہاکہ مودی شاہ نوجوان نسل کو آنے والے دن کا خواب دے کر اقتدار میں آ ئے تھے مگر اب نوجوانوں کو احساس ہوگیا ہے کہ انہوں نے غلطی کردی ہے۔

تاریخ کے پروفیسر سوگاتا بوس نے کہاکہ بریندر مودی اور امت شاہ کی حکومت ملک کو تقسیم کررہی ہے۔

اس لیے ملک کے دانشوروں، سیکولرزاقدار پر یقین رکھنے والوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف سخت احتجاج کرنا چا ہیے ۔

ہارورڈ یونیورسٹی میں تاریخ کے پروفیسرسوگاتا بوس نے مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے کی خواہش کا ظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ قانون بھارت کے آئین کے روح کے منافی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس لیے مجھے موقع ملا تو میں بھی مظاہرین کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف نعرہ بازی کروں گا۔

نیتاجی سبھا ش چندر بوس کے نواسے پروفیسر سوگاتا باسو نے کولکاتا میں ایک تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ قانون عوام مخالف ہے۔

انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ کا قانون اور این آر سی بھارتی دستور کے خلاف ہے۔اس ایکٹ کے تحت آئین کے متعدد دفعات کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

تاریخ کے پروفیسر نے کہاکہ سب سے بڑھ یہ قانون ملک کی تاریخ،رسم ورواج اور ثقافتی روثے کے منافی ہے۔اس کی حمایت کرنے والے لوگ ملک میں قومی یکجہتی نہیں بلکہ ملک کوتقسیم کرنا چا ہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ محسوس کیا کہ پارلیمنٹ کو شہریت کے قانون کی سختی سے مخالفت کرنی چاہئے تھی۔ ''کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ میں اس وقت پارلیمنٹ میں ہوتا۔ اس بل کو قانون بننے سے نہیں روک سکتا تھا، لیکن میں اپنی بات رکھ سکتا تھا۔

سوراج بھارت کے یوگیندر یادو اور مشہور مورخ رام چندر گوہا اور طلباء کے ساتھ زیادتیوں پر سوگتابوس نے کہاکہ مودی اور امت شاہ کی جوڑی حقیقی جمہوریت کے خلاف یقین نہیں رکھتی ہے۔

بوس نے کہاکہ یقین نہیں رکھتے ہیں۔ صرف اکثریت وجود پر یقین رکھتے ہیں۔ طلبا ہمت سے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہی واحد امید ہے۔

انہوں نے کہاکہ مودی شاہ نوجوان نسل کو آنے والے دن کا خواب دے کر اقتدار میں آ ئے تھے مگر اب نوجوانوں کو احساس ہوگیا ہے کہ انہوں نے غلطی کردی ہے۔

تاریخ کے پروفیسر سوگاتا بوس نے کہاکہ بریندر مودی اور امت شاہ کی حکومت ملک کو تقسیم کررہی ہے۔

اس لیے ملک کے دانشوروں، سیکولرزاقدار پر یقین رکھنے والوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف سخت احتجاج کرنا چا ہیے ۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.