اب وزارت داخلہ کو مغربی بنگال کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی سے ورچوئل کانفرنس کرکے لا اینڈ آرڈر سے متعلق تبادلہ خیال کرنے پر اکتفا کرنا پڑا۔
ممتا حکومت کی چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو کو دہلی نہ بھیجنے کی ضد کے وزارت داخلہ کو پیچھے ہٹنا پڑا۔
ریاستی سکریٹریٹ بلڈنگ نبنو میں وزارت داخلہ دفتر کے چیف سکریٹری اجے کمار بھلا نے مغربی بنگال کے چیف سکریٹری الاپن بنرجی اور ڈی جی پی دیویندر سے ورچوئل کانفرنس کرکے اکتفا کرنا پڑا۔
نبنو کے مطابق ورچوئل کانفرنس کے دوران وزارت داخلہ کے سکریٹری اجے کمار بھللا نے ریاستی چیف سکریٹری اور ڈی جی پی سے ریاست میں لا اینڈ آرڈر سے متعلق ڈھیر سارے سوالات پوچھے۔
ریاستی چیف سکریٹری الاپن بنرجی اور ڈی جی پی نے تمام سوالوں کے معقول جواب دے کر اپنے فرائض کو انجام دیتے رہے۔
وزارت داخلہ کے چیف سکریٹری اجے کمار بھللا نے ریاست میں جاری سیاسی جماعتوں کے درمیان درمیان جھڑپوں کو بے قابو ہونے پر سوال کیا۔
ریاستی چیف سکریٹری اور ڈی جی پی نے کہا کہ مغربی بنگال کے کسی بھی ضلع میں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان تصادم کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو پڑوسیوں کے درمیان ہونے والے جھگڑے کو سیاسی تصادم قرار دیا جائے تو اس پر ریاستی حکومت اور پولیس انتظامیہ کچھ بھی نہیں کر سکتی ہے
واضح رہے کہ مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے ڈائمنڈ ہاربر علاقے میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے قافلے پر حملے کے بعد وزارت داخلہ نے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو دہلی آنے کے لئے سمن جاری کیا تھا۔
وزارت داخلہ کے دفتر سے جاری ہونے والے سمن کے خلاف ریاستی حکومت دیوار بن کر کھڑی ہو گئی۔
مزید پڑھیں:گورنر جگدیپ دھنکر کی رکن اسمبلی بیشالی ڈالمیا سے ملاقات
وزارت داخلہ کے دفتر سے بار بار چیف سکریٹری, ڈی جی پی اور تین آئی پی ایس افسران کو دہلی میں حاضر ہونے کے لئے سمن جاری کرتا رہا لیکن اعلی عہدے پر فائز افسران دہلی نہیں گئے۔
اس کے بعد وزارت داخلہ نے بنگال کے اعلی افسران سے ورچوئل کانفرنس کے ذریعہ بات چیت کرنے کی تجویز پیش کی.