ترنمول کانگریس کی قیادت والی مغربی بنگال حکومت کے جھانکی کویوم جمہوریہ میں شامل نہیں کیے جانے کے بعد ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ ادیب، دانشوربھی ناراض ہیں
ریاست کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سرکردہ رہنما مدن مترانے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت ممتابنرجی سے خوفزدہ ہے ۔ اس لیے ممتابنرجی کی حکومت کے خلاف ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی دھمکی دیتی ہے۔
مدن مترا نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی عوام مخالف سیاسی جماعت ہے۔انہیں عوام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہیں صرف اور صرف اقتدارسے مطلب ہے۔
انہوں نے کہاکہ برسوں پہلے گوپال کرشنا گوکھلے نے کہاتھاکہ ریاست بنگال آج جوسوچتی ہے اس کے دوسرے دن بھارت سوچتا ہے۔یہ جملہ کسی عام آدمی کا نہیں ہے بلکہ عظیم مجاہدآزادی گوپال کرشنا گوکھلے کاہے ۔
مدن مترا نے کہاکہ یہ بات سچ ہے کہ مرکزی حکومت سے متعلق بنگال نے جوباتیں کہی ہے کل پورا ملک کہہ رہا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال حکومت کے تجویز کو ماہرین کی کمیٹی کے ساتھ دو راؤنڈ کی میٹنگ کے بعد تجویز کو رد کردیا تھا۔
وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”مغربی بنگال حکومت کے جھانکی کی تجویز کو ایکسپرٹ کمیٹی کی پہلی میٹنگ میں اٹھائے گئے اعتراضات کو دوسری میٹنگ میں بھی دور نہیں کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ 2019کے یوم جمہوریہ کیلئے جو جھانکی کا جو منصوبہ پیش کیا گیا تھا اس میں بہت حد تک مماثلت تھا۔