مغربی بنگال بائیں محاذ کے چیئر مین بمان باسو نے کہاکہ مرکزی حکومت کو عوام کے جذبات و مشورے کی کوئی فکر نہیں ہے ۔بغیر کسی سے بات چیت کیے ڈکٹیٹرشب نافذ کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہزاروں افواج کی تعینانی،جموں و کشمیر کے سیاسی لیڈروں کی نظر بندی،عوامی نظر بندی پر پابندی سے مودی حکومت نے خود یہ ظاہر کردیا ہے کہ وہ عوام سے بات چیت کیے بغیر ڈکٹیٹر شپ نافذ کرنے کی کوشش کی ہے۔
بمان باسو کے مطابق جموں و کشمیر کے عوام سے بات چیت کیے بغیر حکومت نے کوئی بھی اقدام نہیں ک رنے کا وعدہ کیا تھا مگر آج حکومت نے خود اپنے وعدے کی خلاف ورزی کی ہے اس سے حالات مزید خراب ہوں گے اور ہندوستان کی سالمیت کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کا یہ قدم غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔یہ صرف جموں وکشمیر کا مسئلہ نہیں ہے۔بلکہ یہ آئین اور جمہوریت پر حملہ ہے۔
بائیں محاذ کے سنیئر رہنما کے مطابق اس سے یہ خطرات بڑھ گئے ہیں عددی قوت کی بنیاد پر ملک کے شہریوں کے آئینی و جمہوری حقوق پر حکومت حملہ کرسکتی ہے۔
ببمان باسو کاکہنا ہے یہ وقت جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہونے اور ملک کے آئین وجمہوریت کو بچانے کا ہے۔
سی پی ایم نے 7اگست کو ملک گیر احتجاج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سیکولر اور جمہوری مزام کے حاملین افراد سے اپیل کی ہے ۔