کولکاتا: مرکزی وزارت تعلیم نے مغربی بنگال میں پی ایم پوشن اسکیم کے فنڈ ز کا گزشتہ تین سالوں میں مبینہ غلط استعمال کی خصوصی آڈٹ کرنے کے لیے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کو ہدایت دی ہے۔ وزارت نے کہا کہ آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پر وزارت کی طرف سے ضروری اصلاحی کارروائی کی جائے گی۔جانچ کے لئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔اس کے لئے تمام ترتیاریاں مکمل کرلی گئی ہے۔
وزارت کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ مغربی بنگال میں گزشتہ تین مالی سالوں می پی ایم پوشن اسکیم کا نفاذ،اس کی آڈٹ کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ سی اے جی کو یہ آڈٹ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ضابطہ آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس (ترمیم) 2020 کے تحت مرتب کرے جو کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرلز (ڈیوٹیز، پاورز اینڈ کنڈیشنز آف سروس) ایکٹ، 1971، (1971 کا ایکٹ نمبر 56) کے سیکشن 23 کے تحت بنائے گئے ہیں۔
اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ پی ایم پوشن اسکیم کا انتظام کرتا ہے جس کے تحت ریاستوں کو فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں، ان سے موصول ہونے والی تجاویز کی بنیاد پر، کلاس I تا VIII اور بالواتیکا (کلاس I سے نیچے) کے اہل بچوں کو ایک گرم پکا ہوا کھانا دیا جاتا ہے۔ پی ایم پوشن اسکیم سے ملک کے تقریباً 11.80 کروڑ بچے مستفید ہوتے ہیں جو 11.20 لاکھ سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں میں پڑھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Women in Masjid مساجد میں خواتین کے داخلے اور نماز پر کوئی پابندی نہیں، مسلم پرسنل لا بورڈ