راجیو کمار کے وکیل نے کہا کہ جان بوجھ کر سی بی آئی ان کے موکل راجیو کمار کو نشانہ بنارہی ہے۔
راجیو کمار کی عرضی پر کلکتہ ہائی کورٹ یومیہ بنیاد پر سماعت کررہی ہیں۔سماعت کے پہلے دن راجیو کمار کے وکیل میلن نے جسٹس مدھومیتا مترا کی عدالت میں کہا کہ سیبی اور آر بی آئی کے کئی افسران نے غیر قانونی طریقے سے شاردا گروپ سے روپے لیے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ مگر سی بی آئی نے ا ن میں سے کسی ایک بھی افسر کے خلاف کارروائی نہیں کی ہے۔جب کہ ہمارے موکل آئی پی آفیسر راجیو کمار کو صرف اس لیے پریشان کیا جارہے کہ وہ چوں کہ ریاستی حکومت کے ذریعہ قائم جانچ کمیٹی کا حصہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ راجیو کمار صرف آئی پی ایس آفیسر نہیں ہیں وہ کلکتہ پولس کمشنر تھے،اس وقت ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سی آئی ڈی ہیں۔ریاست میں کل 121افسران ہیں صرفف راجیو کمار کو ہی نشانہ بنایا جارہا ہے۔
راجیو کمار کی عرضی پر کل بھی سماعت ہوگی۔خیال رہے کہ سی بی آئی راجیو کمار کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کرنا چاہتی ہے۔سی بی آئی کا الزام ہے کہ ایس آئی ٹی کا سربراہ ہونے کی حیثیت سے راجیو کمار نے کئی اہم فائلوں کو تلف کردیا ہے جس کی وجہ سے جانچ متاثر ہوئی ہے۔