نئی دہلی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے جمعرات کو بنگال کے مالدہ ضلع میں دو بھائیوں کے مبینہ زبردستی تبدیلی مذہب کرانے کے الزام میں سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جانچ ایجنسی نے ابتدائی تفتیش کی اور انکوائری کے نتائج پر مشتمل ایک رپورٹ 10 مئی 2023 کو کلکتہ میں ہائی کورٹ میں پیش کی۔ ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس معاملے میں قانون کی مناسب دفعات کے تحت باقاعدہ مقدمہ درج کرے۔
ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ بُدھو منڈل اور گورانگ منڈل حقیقی بھائی ہیں۔ بدھو منڈل ان پڑھ ہے اور اس کی شادی پاربتی منڈل سے ہوئی ہے۔ گورنگا منڈل نے پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے اور اس کی شادی کلابتی منڈل سے ہوئی ہے۔ وہ مالدہ ضلع کے گاؤں کسمت مدن پور کے مستقل باشندے ہیں۔ وہ پیشے سے مزدور ہیں اور میسن کے مددگار کے طور پر کام کرتے ہیں۔ 24 نومبر 2021 کو وہ کام پر جانے کے بعد لاپتہ ہو گئے تھے۔ ان کے اہل خانہ نے موتھا باڑی پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی۔ موتھا باڑی پولیس اسٹیشن میں تعینات ایک سب انسپکٹر نے خاندان کو مطلع کیا کہ گورنگا منڈل اور بدھو منڈل نے اسلام قبول کر لیا ہے اور نماز پڑھنے سوجا پور گاؤں گئے ہیں۔ ایک شہری رضاکار حبیب شیخ نے گورنگا منڈل کی بیوی کلابتی منڈل سے شکایتی تحریر چھین کر پھاڑ دی۔
مزید پڑھیں:۔ Children Home Operator Booked تبدیل مذہب معاملہ میں مسلم نوجوان کے خلاف مقدمہ درج
بعدازاں دونوں کی بیویوں نے مقامی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی اور دونوں بھائیوں کو پولیس نے خورشید شیخ کے گھر سے بازیاب کرالیا اور انہیں کالی چک تھانے لایا گیا۔ دونوں بھائیوں کے اہل خانہ کو پولیس نے اطلاع دی کہ انہیں اگلے دن مالدہ کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ پولیس نے انہیں شام کو ایس ڈی او کورٹ میں پیش کیا، جہاں خورشید شیخ، نازو شیخ اور برکتی شیخ سمیت مسلم کمیونٹی کے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ گورنگا منڈل مسلم کمیونٹی کے چنگل سے بچ کر 21 مارچ 2022 کی رات کو اپنے گھر واپس آیا۔ وہ خوفزدہ تھا اور اس نے اپنی بیوی، خاندان کے دیگر افراد اور پڑوسیوں کو ساری باتیں بتائی۔ جس کے بعد پولیس میں شکایت درج کرائی اور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سات افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔