کولکاتا:مغربی بنگال میں ایس اہس سی اسکام میں سی بی آئی کے ہاتھوں گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔اسی درمیان چندن منڈل کو پرائمیری ٹیچرس کی تقرری میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کرلیاگیا۔ سی بی آئی افسران نے انہیں نظام پیلس بلایا اور پوچھ گچھ کی۔ لیکن چندن منڈل کو جمعہ کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب اس نے سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سوالات کا جواب نہیں دے سکے۔ بگدار رنجن عرف چندن منڈل بھی بھرتی بدعنوانی کے معاملے میں ای ڈی کی نظر میں تھے۔ مرکزی ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ رنجن کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔
متعدد نوٹسز کے باوجود اس نے کوئی جواب نہیں دیا تھا۔ کچھ دن پہلے ای ڈی کے اہلکار رنجن عرف چندن منڈل کے گھر پر نوٹس لگایا تھا۔ ای ڈی کے مطابق، بھرتی بدعنوانی کے معاملے کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بگدر رنجن عرف چندن منڈل ایک درمیانی آدمی کے طور پر کام کر رہا تھا۔ 21 اپریل 2021 کو چندن منڈل کا نام پہلی بار سی بی آئی کے سابق سربراہ اور بگڈا سے ترنمول کے سابق ایم ایل اے اوپین بسواس نے سامنے لایا ۔ انہوں نے بتایا کہ چندن نے بڑی رقم کے بدلے پرائمری اور ہائر پرائمری میں کئی لوگوں کو نوکریاں دی ہیں۔ یہاں تک کہ اس کی ایمانداری کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وہ نوکری نہیں دے سکے تو اس نے رقم واپس کردی۔ اس کے بعد یہ معاملہ عدالت میں آیا۔
یہ بھی پڑھیں:MP Arjun Singh Brother Arrest رکن پارلیمان ارجن سنگھ کے بھائی گرفتار
جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے حکم پر سی بی آئی نے چندن کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس کے بعد انہیں کئی بار پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیاتھا۔کئی مرتبہ ان سے پوچھ تاچھ کی گئی مگر اس مرتبہ سی بی آئی نے انہیں گرفتار کرلیا ہے۔