ETV Bharat / state

دھرم تلہ میں بی جے پی کو ریلی کرنے کی اجازت ملنی چاہیے: کلکتہ ہائی کورٹ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 21, 2023, 10:46 AM IST

اگلے ہفتہ 29 نومبر کو دھرم تلہ وکٹوریہ ہائوس کے پاس بی جے پی کو ریلی کرنے کی اجازت سے متعلق معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس راج شیکھر منتھا نے کہا کہ پولس کو شرائط نافذ کرنے کے اختیارات ہیں مگر اسے اجازت دینی چاہیے۔ Calcutta High Court On Amit Shah Rally In Kolkata

دھرم تلہ میں بی جے پی کو ریلی کرنے کی اجازت ملنی چاہیے : کلکتہ ہائی کورٹ
دھرم تلہ میں بی جے پی کو ریلی کرنے کی اجازت ملنی چاہیے : کلکتہ ہائی کورٹ

کولکاتا:مغربی بنگال بی جے پی نے دھرمتلہ میں جلسہ عام کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ ان کی درخواست تھی کہ انہیں دھرمتلا میں سی ای ایس سی آفس وکٹوریہ ہاؤس کے سامنے میٹنگ کرنے کی اجازت دی جائے۔اس میں مرکزی وزیر داخلہ شاہ کی شرکت کا امکان ہے۔

بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ کلکتہ پولس نے کوئی وجہ بتائے بغیر ان کی درخواست کو رد کردیا ہے ۔بی جے پی نے اس سلسلے میں کلکتہ ہائی کورٹ میں مداخلت کی درخواست کی تھی۔ پیر کو جسٹس راج شیکھر منتھا کی بنچ میں کیس کی سماعت ہوئی۔ جج نے بتایا کہ بی جے پی اس جگہ میٹنگ کر سکتی ہے۔ تاہم اس کے ساتھ ہی جسٹس منتھا نے کہا کہ پولیس کو بی جے پی کو میٹنگ کی اجازت دینی چاہیے۔ تاہم اگر پولیس کے پاس کوئی شرائط ہیں تو وہ آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کر سکتی ہے۔

پیر کی سماعت میں، جج نے کہاکہ پولیس نے منظوری کی منسوخی کے دو خط دیے ہیں. لیکن اجازت نہیں دینے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ پولیس کی طرف سے ایسا جواب دیکھ کر میں بہت حیران ہوں۔ پولیس کو فیصلہ کرنے دیں کہ کیا شرائط دینا ہیں۔ لیکن پولیس کو اجازت دینی ہوگی۔

بنگال کے بی جے پی لیڈر مرکزی وزیر داخلہ شاہ کو دھرمتلا میں بی جے پی کی میٹنگ میں لانا چاہتے ہیں۔ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اگلے دسمبر میں کلکتہ بریگیڈ میں میٹنگ سے خطاب کریں گے ۔مگر اس سے قبل بی جے پی کی ایک اور میٹنگ 29 نومبر کو دھرمتلہ میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ریلی کا اعلان ریاستی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شوبھندو ادھیکاری نے ترنمول کانگریس کے احتجاج کے تناظر میں کیا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کے واجبات کو روک رکپا ہے۔ ریاستی بی جے پی صدر سوکانت مجمدار نے کہا کہ وہ اس میٹنگ میں وزیر داخلہ شاہ کو لانا چاہتے ہیں۔ یہاں تک کہ اس سلسلے میں وہ خود دہلی میں پارٹی قائدین سے رابطہ کرچکے ہیں ۔اس کے بعد ہی کلکتہ پولس کو خط لکھ کر اجازت مانگی تھی مگر پولس نے پولیس نے درخواست مسترد کر دی۔

معاملے کی سماعت کرتے ہوئے پیر کو جج نے کہاکہ ’’پولیس کے رویے سے شکوک پیدا ہوتے ہیں‘‘۔ ہمارا ملک آزاد ہے، لوگ جہاں چاہیں جا سکتے ہیں۔ سب کو برابر کے حقوق ملنے چاہئیں۔ اجازت کی درخواستیں بغیر کوئی وجہ بتائے دو بار مسترد کر دی گئی ہیں۔ اس سے شکوک پیدا ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بنگال میں بایاں محاذ کے روایتی ووٹروں اور حامیوں پر بی جے پی کی نظر

7 اکتوبر کو دیہی ترقی کی مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن کی موجودگی میں اس پروگرام کا اعلان گزشتہ اکتوبر میں کیا گیا تھا۔اس وقت ترنمول کانگریس کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے پہلے دہلی میں احتجاج کیا اور پھر کلکتہ میں راج بھون کے سامنے دھرنا دے رہے تھے۔

کولکاتا:مغربی بنگال بی جے پی نے دھرمتلہ میں جلسہ عام کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ ان کی درخواست تھی کہ انہیں دھرمتلا میں سی ای ایس سی آفس وکٹوریہ ہاؤس کے سامنے میٹنگ کرنے کی اجازت دی جائے۔اس میں مرکزی وزیر داخلہ شاہ کی شرکت کا امکان ہے۔

بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ کلکتہ پولس نے کوئی وجہ بتائے بغیر ان کی درخواست کو رد کردیا ہے ۔بی جے پی نے اس سلسلے میں کلکتہ ہائی کورٹ میں مداخلت کی درخواست کی تھی۔ پیر کو جسٹس راج شیکھر منتھا کی بنچ میں کیس کی سماعت ہوئی۔ جج نے بتایا کہ بی جے پی اس جگہ میٹنگ کر سکتی ہے۔ تاہم اس کے ساتھ ہی جسٹس منتھا نے کہا کہ پولیس کو بی جے پی کو میٹنگ کی اجازت دینی چاہیے۔ تاہم اگر پولیس کے پاس کوئی شرائط ہیں تو وہ آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کر سکتی ہے۔

پیر کی سماعت میں، جج نے کہاکہ پولیس نے منظوری کی منسوخی کے دو خط دیے ہیں. لیکن اجازت نہیں دینے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ پولیس کی طرف سے ایسا جواب دیکھ کر میں بہت حیران ہوں۔ پولیس کو فیصلہ کرنے دیں کہ کیا شرائط دینا ہیں۔ لیکن پولیس کو اجازت دینی ہوگی۔

بنگال کے بی جے پی لیڈر مرکزی وزیر داخلہ شاہ کو دھرمتلا میں بی جے پی کی میٹنگ میں لانا چاہتے ہیں۔ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اگلے دسمبر میں کلکتہ بریگیڈ میں میٹنگ سے خطاب کریں گے ۔مگر اس سے قبل بی جے پی کی ایک اور میٹنگ 29 نومبر کو دھرمتلہ میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ریلی کا اعلان ریاستی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شوبھندو ادھیکاری نے ترنمول کانگریس کے احتجاج کے تناظر میں کیا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کے واجبات کو روک رکپا ہے۔ ریاستی بی جے پی صدر سوکانت مجمدار نے کہا کہ وہ اس میٹنگ میں وزیر داخلہ شاہ کو لانا چاہتے ہیں۔ یہاں تک کہ اس سلسلے میں وہ خود دہلی میں پارٹی قائدین سے رابطہ کرچکے ہیں ۔اس کے بعد ہی کلکتہ پولس کو خط لکھ کر اجازت مانگی تھی مگر پولس نے پولیس نے درخواست مسترد کر دی۔

معاملے کی سماعت کرتے ہوئے پیر کو جج نے کہاکہ ’’پولیس کے رویے سے شکوک پیدا ہوتے ہیں‘‘۔ ہمارا ملک آزاد ہے، لوگ جہاں چاہیں جا سکتے ہیں۔ سب کو برابر کے حقوق ملنے چاہئیں۔ اجازت کی درخواستیں بغیر کوئی وجہ بتائے دو بار مسترد کر دی گئی ہیں۔ اس سے شکوک پیدا ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بنگال میں بایاں محاذ کے روایتی ووٹروں اور حامیوں پر بی جے پی کی نظر

7 اکتوبر کو دیہی ترقی کی مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن کی موجودگی میں اس پروگرام کا اعلان گزشتہ اکتوبر میں کیا گیا تھا۔اس وقت ترنمول کانگریس کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے پہلے دہلی میں احتجاج کیا اور پھر کلکتہ میں راج بھون کے سامنے دھرنا دے رہے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.