ETV Bharat / state

Land Acquisition Compensation Issue اراضی کے حصول سے قبل مالکان کو پورا معاوضہ ادا کرنا ہوگا، ہائی کورٹ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 26, 2023, 2:56 PM IST

کلکتہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مغربی بنگال حکومت جب تک زمین کے مالکان (فروخت کنندگان) کو کسی ترقیاتی مقصد یا کسی دوسرے پروجیکٹ کے لیے مکمل معاوضہ نہیں دیتی تب تک زبردستی ان کی اراضی نہیں لے سکتی ہے۔

اراضی کے حصول سے قبل مالکان کو پورا معاوضہ ادا کرنا ہوگا: ہائی کورٹ
اراضی کے حصول سے قبل مالکان کو پورا معاوضہ ادا کرنا ہوگا: ہائی کورٹ

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کے جج بیبیک چودھری نے سماعت کے دوران کہا کہ منصفانہ معاوضے کے حق اور حصول اراضی، بحالی اور آباد کاری ایکٹ، 2013 میں شفافیت کے سیکشن 38 کے تحت مکمل معاوضہ کی رقم کی ادائیگی سے قبل حاصل کی جانے والی زمین کو قبضے میں لینا ممنوع ہے۔جج نے قبضے کے معاملے پر 15 دسمبر تک موجود صورتحال برقرار رکھنے کا بھی حکم دیا۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا کہ مرکزی حکومت کے 2013 ایکٹ کے تحت زمین کے مالکان کو زمین قبضے میں لینے سے پہلے تمام واجبات ادا کیے جائیں اور حکومت کی طرف سے دیگر تمام سہولیات دی جائیں۔شمالی 24 پرگنہ اور مرشد آباد اضلاع سے تعلق رکھنے والے کچھ زمینداروں نے کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک رِٹ دائر کر کے انصاف کا مطالبہ کیا اور الزام لگایا کہ انہیں موجودہ قوانین کے تحت معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Trams Service In Kolkata کولکاتا میں ٹرام کے 150 سال مکمل

چنچل کو نیشنل ہائی وے 81 سے جوڑنے والے بائی پاس کی تعمیر کے لیے زمین حاصل کی گئی تھی۔ زمین کے مالک نے دلیل دی کہ ایکٹ کے سیکشن 38 کے تحت معاوضے کی ادائیگی سے پہلے کوئی حصول نہیں کیا جا سکتا ہے۔عدالت نے کہا کہ اگر معاوضے پر تنازعہ ہو تو قبضہ زمین کے مالک کے پاس ہونا چاہیے۔یہاں ریاستی حکومت نے کہا کہ معاوضے کی ادائیگی کا عمل جاری ہے۔

یو این آئی

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کے جج بیبیک چودھری نے سماعت کے دوران کہا کہ منصفانہ معاوضے کے حق اور حصول اراضی، بحالی اور آباد کاری ایکٹ، 2013 میں شفافیت کے سیکشن 38 کے تحت مکمل معاوضہ کی رقم کی ادائیگی سے قبل حاصل کی جانے والی زمین کو قبضے میں لینا ممنوع ہے۔جج نے قبضے کے معاملے پر 15 دسمبر تک موجود صورتحال برقرار رکھنے کا بھی حکم دیا۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا کہ مرکزی حکومت کے 2013 ایکٹ کے تحت زمین کے مالکان کو زمین قبضے میں لینے سے پہلے تمام واجبات ادا کیے جائیں اور حکومت کی طرف سے دیگر تمام سہولیات دی جائیں۔شمالی 24 پرگنہ اور مرشد آباد اضلاع سے تعلق رکھنے والے کچھ زمینداروں نے کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک رِٹ دائر کر کے انصاف کا مطالبہ کیا اور الزام لگایا کہ انہیں موجودہ قوانین کے تحت معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Trams Service In Kolkata کولکاتا میں ٹرام کے 150 سال مکمل

چنچل کو نیشنل ہائی وے 81 سے جوڑنے والے بائی پاس کی تعمیر کے لیے زمین حاصل کی گئی تھی۔ زمین کے مالک نے دلیل دی کہ ایکٹ کے سیکشن 38 کے تحت معاوضے کی ادائیگی سے پہلے کوئی حصول نہیں کیا جا سکتا ہے۔عدالت نے کہا کہ اگر معاوضے پر تنازعہ ہو تو قبضہ زمین کے مالک کے پاس ہونا چاہیے۔یہاں ریاستی حکومت نے کہا کہ معاوضے کی ادائیگی کا عمل جاری ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.