کولکاتا:مغربی بنگال کے ادارلحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس جے مالا باگھچی کے اجلاس میں لشکر کے چار دہشت گرد کی سزا موت سے متعلق ایک اہم سماعت ہوئی ۔Calcutta High Court Quashes Death Sentence For Lashkar E Taiba Militants
جسٹس پرکاش سریواستوا نے سماعت کے دوران چار دہشت گردوں کی اپیل پر غور کرتے ہوئے کہاکہ اس کی سزا تبدیل کرنے کا فیصلہ سنایا۔اپیل کی بنیاد پر ہی دو مجرموں کی سزا مکمل ہونے پر واپس پاکستان بھیجنے کا بھی حکم دیا ۔
مجرموں کی سزا موت کو عمرقید میں تبدیل کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق 2007 میں شمالی 24 پرگنہ کے بنگاوں میں واقع بھارت بنگلہ دیش سرحد عبور کرکے مغربی بنگال میں داخل ہونے کے الزام میں چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔سی آئی ڈی پورے معاملے کی جانچ میں چاروں کو لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے کا مجرم پایا۔
یہ بھی پڑھیں:Calcutta High Court فیضان احمد کی موت پر کولکاتا ہائی کورٹ کی انتظامیہ کو پھٹکار
شمالی 24 پرگنہ کی بنگاوں عدالت نے چاروں شیخ عبدالنعیم،محمد یونس ،شیخ بلبل اور شیخ ظہیر کودہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے کے الزام میں سزا موت سنائی تھی۔
2018 میں چاروں مجرموں کی جانب سے کلکتہ ہائی کورٹ میں سزا موت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔کلکتہ ہائی کورٹ نے چاروں مجرموں کی سزا موت خارج کرنے کا فیصلہ سنائی اور اس کے ساتھ ساتھ محمد یونس اور شیخ بلال کی سزا مکمل ہونے پر انہیں پاکستان واپس بھیجنے کا حکم دیا۔
اس کے علاوہ دیگر دوشیخ عبدالنعیم اور شیخ ظہیر کو دس دس سال کی سزا اور 25 25 ہزار روپے جرمانے کا حکم دیا۔ Calcutta High Court Quashes Death Sentence For Lashkar E Taiba Militants