مغربی بنگال میں 2021 اسمبلی انتخابات کے بعد ہوئے سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کے معاملے کی گتھی اب تک سلجھ نہیں پائی ہے۔ West Bengal post poll violence case
اسمبلی انتخابات کے بعد سے سیاسی تصادم سے متاثر کنبوں نے کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے انصاف کی فریاد کی ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش سریوستوا اور جسٹس راجیش بھردواج کی ڈویژنل بینچ نے تقریباً تین سو لوگوں کے عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مغربی بنگال حکومت کو جلد سے جلد کارروائی کا حکم دیا۔ Calcutta High Court orders to Form committee in post-poll violence case
عرضی داخل کرنے والے لوگوں کی وکیل پرینکا تبروال نے کہا کہ 'کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے سے سینکڑوں لوگوں کے اپنے اپنے گھروں کو واپس آنے کی امید ہو گئی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں:
West Bengal Municipal Elections: کلکتہ ہائی کورٹ کی مغربی بنگال الیکشن کمیشن کو ہدایت
وکیل پرینکا تبروال کا کہنا ہے کہ 'اس سے قبل مغربی بنگال کی حکومت ہمیشہ سے یہ کہتی آ رہی تھی کہ اسمبلی انتخابات کے بعد بنگال کے کسی بھی ضلع میں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کا واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ کوئی بے گھر نہیں ہوا ہے لیکن سچائی اس کے برعکس ہے آج بھی سینکڑوں لوگ دوسرے اضلاع میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔' Priyanka Tabarwal on Bengal Post-poll violence