کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں کلکتہ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کے ڈویژن بنچ نے تعلیمی سال 2021-2023 کے لئے ڈی ایل ایڈ کورس میں داخلہ کے عمل پر عبوری روک لگادی ہے۔ ویسٹ بنگال بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کی جانب سے مزید درخواستیں قبول نہیں کی جائیں گی۔اگلی سماعت 5 جنوری کو ہوگی۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے فی الحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ ڈی ایل ایڈ کورس کے داخلوں میں بدعنوانی کے الزامات کے بعد چیف جسٹس کی عدالت میں مفاد عامہ کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے والا تھا۔ 28-12-22 کے نوٹیفکیشن کے حصے کو چیلنج کرتے ہوئے ایک مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ Calcutta High Court Order To Stop Admission In DLEd Temporarily
عام امیدواروں کے لیے عام طور پر 300/- روپے اور ریزرو امیدواروں کے لئے فارم بھرنے کے لئے 150/- روپے۔جمع کرنا تھا۔ اس سے قبل جسٹس ابھیجیت گنگوپیادھیائے نے 9ویں -10ویں ایس ایس سی میں اعلان کردہ 102 اسامیوں پر عدم تقرری پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔جج نے سوال کیا کہ 102 آسامیاں 24 دسمبر تک کونسلنگ کیوں نہیں ہوئی ہے؟ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیانے سوال کیا ک فہرست میں سے صرف 65 لوگوں کو ہی کونسلنگ کے لئے کیوں بلایا گیا ہے؟ منگل تک اس معاملے پر حلف نامہ داخل کرنے کی ہدای د ی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Calcutta High Court نوکری بچانے کیلئے ایک بار پھر 88 اساتذہ عدالت کی پناہ میں
گزشتہ 1ایک سال میں اتاشری پورٹل کے ذریعے 2000 اساتذہ کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ ایس ایس سی کو محکمہ تعلیم سے یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آیا اس وقت کئی اسکولوں میں اسامیاں خالی ہیں۔ اس لئے ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق 24 دسمبر تک 102 اسامیوں کے لیے کونسلنگ نہیں ہو ئی۔ اسکول سروس کمیشن کے وکیل نے کہا کہ انہیں اس لئے نہیں بلایا گیا کیونکہ 65 سے زیادہ انتظار فہرست امیدوار نہیں تھے۔ کمیشن کو اس سلسلے میں منگل تک حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کیس کی اگلی سماعت منگل کو ہوگی۔ وکیل نے کہاکہ اس معاملے میں، چونکہ 65 سے زیادہ انتظار فہرست امیدوار نہیں تھے، اس لیے کونسلنگ نہیں بلائی گئیCalcutta High Court Order To Stop Admission In DLEd Temporarily