کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس باسو نے پرولیا کے جھلدا ہائی اسکول کے ایک ٹیچر کے تبادلے کے معاملے میں ضلع اسکول انسپکٹر کو طلب کیا تھا۔ وہ پیر کو ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔Calcutta High Court On Teachers Recruitment And Transfer Case ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹر نے عدالت کو بتایا کہ ضلع کے تمام اسکول ٹرانسفر کی وجہ سے انتہائی خراب حالت ہے۔ ساٹھ فیصد اساتذہ دوسرے اضلاع میں ٹرانسفر ہو چکے ہیں۔
ضلع کے کئی اسکولوں کو ہائر سیکنڈری سیکشن بند کرنے پر مجبور کردیا گیا ہے۔ ان کے مطابق اسکولوں میں طلبہ اور استاد کا تناسب بہتر نہیں ہے جھلدار اس اسکول میں پہلے 21 اساتذہ تھے۔ حال ہی میں 8 لوگ ٹرانسفر کے ساتھ چلے گئے۔ اسکول انسپکٹر کی تقریر سننے کے بعد عدالت نے سوال اٹھایا کہ طلباء کے مستقبل کا خیال کئے بغیر اساتذہ کا تبادلہ کیسے کیا جا رہا ہے؟ کیا اس کے پیچھے کرپشن کام کر رہی ہے؟
یہ بھی پڑھیں:EX Minister Partha Chatterjee پارتھو چٹرجی سمیت سات افراد کی درخواست ضمانت رد
عدالت کے مطابق اس طرح کے تبادلوں کی وجہ سے کئی سکولوں کو اساتذہ کی کمی کا سامنا ہے۔ خاص طور پر دیہی علاقوں میں جہاں سرکاری اسکولوں پر انحصار کیا جاتا ہے۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو بچے مناسب تعلیم سے محروم ہو جائیں گے۔
جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے پہلے اساتذہ کے تبادلوں میں بدعنوانی کے الزامات کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا۔ تاہم ڈویژن بنچ نے ایک اور کیس میں حکم امتناعی جاری کر دیا۔
جسٹس راج شیکھر منتھا نے اساتذہ کے تبادلے کے معاملات میں طلباء کی تعداد پر بھی زور دیا۔ اس بار اساتذہ کے تبادلے پر عدم اطمینان کا اظہار جسٹس باسو نے کی ہے۔Calcutta High Court On Teachers Recruitment And Transfer Case
یواین آئی