کولکاتا:جسٹس اندرا پرسننا مکھوپادھیائے اور جسٹس بسواروپ چودھری کی ڈویژن بنچ نے پیر کو پہلے کے عبوری حکم کو برقرار رکھا ہے۔ مرکزی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایڈوکیٹ سنجے کو ضمانت دینے کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف مرکزی ایجنسی کی اپیل کو بھی قبول کر لیاہے۔
ای ڈی نے سنجے کو پوچھ گچھ کے لیے بدھ کو اپنے دفتر میں طلب کیاتھا۔ ایڈوکیٹ سنجے نے اس سے قبل گرفتاری کے خوف سے ضمانت حاصل کرنے کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جسٹس اندرا پرسنا مکھرجی اور جسٹس بسواروپ بھٹاچاریہ کی ڈویژن بنچ نے بدھ کو عبوری حکم میں کہا کہ عدالت کے اگلے حکم تک سنجے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔ ای ڈی اسے نوٹس نہیں دے سکتی۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی ان کے دفتر یا گھر کی تلاشی نہیں لے سکے گی۔ وہ کچھ ضبط بھی نہیں کر سکتی ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سنجے کو نوٹس بھیجنے کے بعد اپنا غصہ ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ "وہ میرا وکیل ہے۔ سنجے کے وکیل سپت نشو بوس نے دعویٰ کیا کہ فرضی مالیاتی اداروں کے کئی معاملات میں ریاست کا وکیل ان کا مؤکل ہے۔ اسی لیے ای ڈی بار بار سنجے کو ہراساں کر رہی ہے۔
مرکزی ایجنسی کے اہلکاروں نے اس سے قبل جعلی مالیاتی ادارے کے معاملے کی تحقیقات کے دوران سنجے کے علی پور کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ یکم مارچ کو وہ دہلی سے آئے اور سنجے کے علی پور گھر کی تلاشی لی۔
یہ بھی پڑھیں:Mamata Banerjee On Sagardighi Defeat: ساگر دیگھی اورتری پورہ میں شکست سے ممتا بنرجی مایوس
ای ڈی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ تقریباً 22 گھنٹے کی میراتھن تلاشی کے بعد سنجے کے گھر سے کئی دستاویزات برآمد ہوئے ہیں۔ اس کے بعد انہیں بدھ کو پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کے دفتر میں حاضر ہونے کو کہا گیاتھا۔
یو این آئی