ETV Bharat / state

Panchayat Election سعودی میں مقیم محی الدین نے مغربی بنگال پنچایت انتخابات کےلئے پرچہ نامزدگی داخل کیا

شمالی 24 پرگنہ کے منیکھا کے رہنے والے محی الدین نے سعودی عرب میں رہتے ہوئے مغربی بنگال پنچایت انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے جس کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ نے اس کا سخت نوٹس لیا۔

غیرملک کا دورہ کرنے والا شخص نے پنچایت انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کیا
غیرملک کا دورہ کرنے والا شخص نے پنچایت انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کیا
author img

By

Published : Jun 23, 2023, 2:56 PM IST

شمالی 24 پرگنہ: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے اعلان کے بعد سے خونی جھڑپوں اور تنازعات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس پورے معاملے میں ریاستی انتخابی کمیشن توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔اسی درمیان ہائیکورٹ کی جسٹس امرتا سنہا کو بھی اس بات کا جواب نہیں ملا کہ امیدوار کی عدم موجودگی میں ان کے کاغذات نامزدگی کیسے جمع کرائے جاسکتے ہیں اور جانچ پڑتال کا مرحلہ کس طرح مکمل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جج نے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کو کیس میں شامل کرنے کا حکم دیا۔

ریاست میں پنچایت انتخابات میں انتہائی افراتفری دیکھنے میں آئی ہے۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے خونریزی، تشدد شروع ہو گیا اور پھر کمیشن عملی طور پر ہائی کورٹ کی سرزنش کی زد میں آ گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے یہاں تک کہ کمشنر کو حکم دیا ہے کہ اگر کمیشن غیر جانبدارانہ ووٹنگ کرانے میں ناکام ہوتا ہے تو وہ استعفیٰ دے دیں۔ اس کے بعد کاغذات نامزدگی سے متعلق نئے کیس میں وہ خود امیدوار نہ ہونے کے باوجود اسکروٹنی سے گزر چکے ہیں۔

ہائی کورٹ یہ جان کر حیران رہ گئی کہ ایک آدمی غیر ملک ہے اور اس کے نام سے پرچہ نامزدگی داخل کر دیا گیا ۔ ترنمول کے امیدوار محی الدین غازی سعودی عرب میں ہیں۔ لیکن پنچایت انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی ان کے نام پر جمع کرائے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ جانچ پڑتال کا مرحلہ بھی ختم ہو چکا ہے۔ یہ کیسا ہے؟ سوال خود جسٹس امرتا سنہار کا ہے۔ جسٹس امریتا سنہا نے اس معاملے میں مرکز کے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کو جوائن کرنے کا حکم دیا۔

کیس کی سماعت کے دوران جسٹس سنہا نے کہاکہ امیدواربی ڈی او دفتر تک نہیں پہنچ رہے، انہیں روکا جا رہا ہے، کچھ امیدوار گھر بیٹھے بغیر کاغذات نامزدگی داخل کر رہے ہیں! قانون کے مطابق امیدوار کو دستخط کرنے ہوتے ہیں، لیکن امیدوار کہاں ہے؟ جانچ پڑتال کی کوئی ضرورت ہے یا نہیں؟ افسران کیا کر رہے ہیں؟" ایڈوکیٹ تمنیا بنرجی نے، ریاست کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہاکہ اسکروٹنی میں جعلسازی کا کوئی الزام نہیں تھا اور اسی لیے افسر نے اسے سچ مان لیا۔

یہ مبھی پڑھیں:Panchayat Election In Bengal تشدد زدہ علاقوں میں بنگال پولیس کے خصوصی دستے تعینات کرنے کا فیصلہ

غور طلب ہے کہ شکایت کنندہ نے مقدمہ درج کر کے سوال کیا کہ میناخان کی گرام پنچایت میں حکمراں پارٹی کے امیدوار نے سعودی عرب میں بیٹھ کر کس طرح پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس روز فاضل جج نے الیکشن کمیشن کی رپورٹ طلب کر لی۔ کیس کی اگلی سماعت جمعہ کی دوپہر کو ہوگی۔

شمالی 24 پرگنہ: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے اعلان کے بعد سے خونی جھڑپوں اور تنازعات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس پورے معاملے میں ریاستی انتخابی کمیشن توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔اسی درمیان ہائیکورٹ کی جسٹس امرتا سنہا کو بھی اس بات کا جواب نہیں ملا کہ امیدوار کی عدم موجودگی میں ان کے کاغذات نامزدگی کیسے جمع کرائے جاسکتے ہیں اور جانچ پڑتال کا مرحلہ کس طرح مکمل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جج نے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کو کیس میں شامل کرنے کا حکم دیا۔

ریاست میں پنچایت انتخابات میں انتہائی افراتفری دیکھنے میں آئی ہے۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے خونریزی، تشدد شروع ہو گیا اور پھر کمیشن عملی طور پر ہائی کورٹ کی سرزنش کی زد میں آ گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے یہاں تک کہ کمشنر کو حکم دیا ہے کہ اگر کمیشن غیر جانبدارانہ ووٹنگ کرانے میں ناکام ہوتا ہے تو وہ استعفیٰ دے دیں۔ اس کے بعد کاغذات نامزدگی سے متعلق نئے کیس میں وہ خود امیدوار نہ ہونے کے باوجود اسکروٹنی سے گزر چکے ہیں۔

ہائی کورٹ یہ جان کر حیران رہ گئی کہ ایک آدمی غیر ملک ہے اور اس کے نام سے پرچہ نامزدگی داخل کر دیا گیا ۔ ترنمول کے امیدوار محی الدین غازی سعودی عرب میں ہیں۔ لیکن پنچایت انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی ان کے نام پر جمع کرائے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ جانچ پڑتال کا مرحلہ بھی ختم ہو چکا ہے۔ یہ کیسا ہے؟ سوال خود جسٹس امرتا سنہار کا ہے۔ جسٹس امریتا سنہا نے اس معاملے میں مرکز کے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کو جوائن کرنے کا حکم دیا۔

کیس کی سماعت کے دوران جسٹس سنہا نے کہاکہ امیدواربی ڈی او دفتر تک نہیں پہنچ رہے، انہیں روکا جا رہا ہے، کچھ امیدوار گھر بیٹھے بغیر کاغذات نامزدگی داخل کر رہے ہیں! قانون کے مطابق امیدوار کو دستخط کرنے ہوتے ہیں، لیکن امیدوار کہاں ہے؟ جانچ پڑتال کی کوئی ضرورت ہے یا نہیں؟ افسران کیا کر رہے ہیں؟" ایڈوکیٹ تمنیا بنرجی نے، ریاست کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہاکہ اسکروٹنی میں جعلسازی کا کوئی الزام نہیں تھا اور اسی لیے افسر نے اسے سچ مان لیا۔

یہ مبھی پڑھیں:Panchayat Election In Bengal تشدد زدہ علاقوں میں بنگال پولیس کے خصوصی دستے تعینات کرنے کا فیصلہ

غور طلب ہے کہ شکایت کنندہ نے مقدمہ درج کر کے سوال کیا کہ میناخان کی گرام پنچایت میں حکمراں پارٹی کے امیدوار نے سعودی عرب میں بیٹھ کر کس طرح پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس روز فاضل جج نے الیکشن کمیشن کی رپورٹ طلب کر لی۔ کیس کی اگلی سماعت جمعہ کی دوپہر کو ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.