کولکاتا:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی کو اس ماہ سپریم کورٹ سے تحفظ نہیں ملا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ تحقیقات میں کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی۔ سی بی آئی اور ای ڈی تحقیقات جاری رکھ سکتے ہیں۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے کہا کہ ابھیشیک اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو خارج کرنے کے لیے ہائی کورٹ کی سنگل بنچ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ اس کے بعد ہی کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
ابھیشیک نے دھرمتلہ میں واقع شہید مینار میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی بنگال میں گرفتار کئے گئے سیاسی لیڈروں کو میرا نام لینے پر مجبور کیا جاتا رہا ہے۔اب بھی اساتذہ تقرری معاملے میں میرا نام لینے پر کنتل گھوش اور دیگر قیدیوں کو مجبور کیا جارہا ہے۔ اس کے بعد ریاست میں تعلیمی بھرتیوں میں بدعنوانی میں گرفتار ترنمول کے نکالے گئے نوجوان لیڈر کنتل گھوش نے دعویٰ کیا کہ ای ڈی، سی بی آئی ان پر ابھیشیک بنرجی کا نام لینے کیلئے دباؤبنارہی ہے۔کنتل نے نچلی عدالت کو خط لکھ کر اس کی شکایت بھی کی۔ انہوں کلکتہ کے ہیسٹنگ پولیس اسٹیشن کو ایک خط بھیجا جس میں پولیس کی مداخلت کی درخواست کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:TMC Team Embark For Manipur پانچ رکنی ٹی ایم سی فیکٹ فائنڈنگ وفد منی پور کا دورہ کرے گا
اس کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے اپنے آبزرویشن میں کہا کہ ضرورت پڑنے پر سی بی آئی یا ای ڈی ابھیشیک سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ ہائی کورٹ کی جسٹس امرتا سنگھ نے بھی اسی حکم کو برقرار رکھا۔ اس کے بعد ابھیشیک کو سی بی آئی نے بلایا تھا۔ ابھیشیک سے کلکتہ کے نظام پیلس (جہاں سی بی آئی کا دفتر واقع ہے) میں کافی دیر تک پوچھ گچھ کی گئی۔ بعد میں ترنمول رکن پارلیمنٹ کو ای ڈی او نے طلب کیا۔ لیکن ابھیشیک نے شرکت نہیں کی۔