کولکاتا:کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس بوس کی واضح ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایپ کے بجائے ویب سائٹ پر معلومات اپ لوڈ کرنے کا انتظام کر سکتی ہے۔ اور اسے ممکن بنانے کے انتظامات کریں۔
مغربی بنگال کے محکمہ تعلیم نے سمارا ایجوکیشن مشن کے تحت 'بنگال ایجوکیشن' کے نام سے ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت اسسٹنٹ اساتذہ ریاست کے مختلف بلاکس میں 18 سال کی عمر تک کے طلبہ کی ترقی کی نگرانی کے ذمہ دار ہیں۔ اور پورے تعلیمی مشن کے اساتذہ نے اس سے متعلق معلومات اکٹھی کر کے حکومت کو پیش کی ہے۔
عرضی گزار دیپتانشو بسوناتھ داس کے وکیل سدیپتا داس گپتا نے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل یہ تمام معلومات آف لائن جمع کرانے کا نظام موجود تھا۔ گزشتہ سال سے یہ چائلڈ رجسٹر ایپ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ لیکن چونکہ بہت سے لوگوں کے پاس اینڈرائیڈ فون نہیں ہیں، اس لئے ایسا نہیں کیا جا سکتا۔ اس دلیل کو سن کر جسٹس باسو نے کہاکہ بہت سارے منصوبے ہیں۔ کیا میں حکومت سے کہوں گا کہ اس بار ایک موبائل پراجیکٹ کو دوار میں لائے؟
سماعت کے دوران سدیپتا نے کہا کہ ان کے مؤکل کی تنخواہ صرف 12 ہزار ٹکا ہے۔ اس لیے وہ مہنگے موبائل خریدنے کی صلاحیت نہیں رکھتاہے۔ اس کے علاوہ، 51 سال کی عمر میں، وہ یہ تمام معلومات اپ لوڈ کرنے کی پوزیشن میں نہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Supreme Court Judge الہ آباد اور گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی سفارش
حالانکہ اس دلیل سے اتفاق نہیں کرتے ہوئے جسٹس باسو نے کہاکہ وقت کے ساتھ خود کو بلند کرنا ضروری ہے۔'کسی بھی صورت میں، ریاست سے متبادل اقدامات کرنے کو کہا جائے گا۔'' اس لیے اس سلسلے میں کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔