ETV Bharat / state

Madrasa Teacher Recruitment کلکتہ ہائی کورٹ نے او ایم آر شیٹ کی جانچ کی ہدایت دی

عبدالحمیدنے مدرسہ سروس کمیشن کے خلاف الزام لگایا ہے کہ آر ٹی آئی کے ذریعے جو کاپی ان کو حاصل ہوئی اس میں ایک سوال کا جواب جو انہوں نے نہیں دیا تھا لیکن او آیم آر شیٹ میں اس سوال کے جواب دیا گیا ہے اور غلط جواب نشان زد کیا گیا ہے۔ Calcutta HC orders probe into anomaly charges in madrasa teacher recruitment

کولکاتا
کولکاتا
author img

By

Published : Aug 27, 2022, 8:04 AM IST

ایس ایس سی میں بدعنوانی کو لیکر ریاست میں سیا سی نشیب و فراز کا دور جاری ہے، اساتذہ کی تقرری معاملے میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔اب مدرسہ سروس کمیشن کے تحت اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کا کلکتہ ہائی کورٹ پہنچا ہے۔

Calcutta HC orders probe into anomaly charges in madrasa teacher recruitment

کولکاتا

امیدوار عبدالحمید نے الزام لگایا ہے کہ او ایم آر شیٹ میں ہیرا پھیری کی گئی ہے۔آر ٹی آئی کے ذریعے او ایم آر شیٹ کی کاپی حاصل کرنے پر پتہ چلا کہ انہوں نے جو جواب نہیں لکھا تھا اس پر غلط جواب پر نشان دہی کی گئی ہے۔کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا گیا ہے عدالت نے اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے میں او آیم آر شیٹ کی فارنسک جانچ کا حکم دیا ہے۔ عبدالحمید نے مدرسہ سروس کمیشن کے خلاف الزام لگایا ہے کہ آر ٹی آئی کے ذریعے جو کاپی ان کو حاصل ہوئی اس میں ایک سوال کا جواب جو انہوں نے نہیں دیا تھا لیکن او آیم آر شیٹ میں اس سوال کے جواب دیا گیا ہے اور غلط جواب نشان زد کیا گیا ہے۔

سوالنامہ کے جواب کی کاپی یعنی او ایم آر شیٹ میں ہیرا پھیری کی گئی ہے۔کلکتہ ہائی کورٹ میں جسٹس ابھیجیت گانگولی کے اجلاس میں اس معاملے کی سماعت ہوئی ہے، سماعت کے بعد جسٹس ابھیجیت گانگولی نے سنٹرل فارنسک جانچ ایجنسی اور اسٹیٹ جانچ ایجنسی کو اس معاملے کی جانچ کرنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی معمول بن چکا ہے۔ جسٹس ابھیجیت گانگولی نے کہا کہ امیدوار نے جس قلم سے امتحان میں جواب دیا ہے جواب کی کاپی میں اس قلم کے علاوہ کسی دوسرے قلم کا استعمال کیا گیا ہے کہ نہیں اس کی بھی فارنسک جانچ کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:Teacher Appointment Corruption Case: اساتذہ تقرری بدعنوانی معاملے میں اشوک ساہا اور شانتی پرساد گرفتار

آئندہ 31 اگست تک جواب کی کاپی سنٹرل فارنسک لیبارٹری میں بھیجنا پڑے گا۔آئندہ 28 ستمبر تک سنٹرل فارنسک لیبارٹری کو جانچ کی ابتدائی رپورٹ جمع کرنی ہوگی۔

ایس ایس سی میں بدعنوانی کو لیکر ریاست میں سیا سی نشیب و فراز کا دور جاری ہے، اساتذہ کی تقرری معاملے میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔اب مدرسہ سروس کمیشن کے تحت اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کا کلکتہ ہائی کورٹ پہنچا ہے۔

Calcutta HC orders probe into anomaly charges in madrasa teacher recruitment

کولکاتا

امیدوار عبدالحمید نے الزام لگایا ہے کہ او ایم آر شیٹ میں ہیرا پھیری کی گئی ہے۔آر ٹی آئی کے ذریعے او ایم آر شیٹ کی کاپی حاصل کرنے پر پتہ چلا کہ انہوں نے جو جواب نہیں لکھا تھا اس پر غلط جواب پر نشان دہی کی گئی ہے۔کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا گیا ہے عدالت نے اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے میں او آیم آر شیٹ کی فارنسک جانچ کا حکم دیا ہے۔ عبدالحمید نے مدرسہ سروس کمیشن کے خلاف الزام لگایا ہے کہ آر ٹی آئی کے ذریعے جو کاپی ان کو حاصل ہوئی اس میں ایک سوال کا جواب جو انہوں نے نہیں دیا تھا لیکن او آیم آر شیٹ میں اس سوال کے جواب دیا گیا ہے اور غلط جواب نشان زد کیا گیا ہے۔

سوالنامہ کے جواب کی کاپی یعنی او ایم آر شیٹ میں ہیرا پھیری کی گئی ہے۔کلکتہ ہائی کورٹ میں جسٹس ابھیجیت گانگولی کے اجلاس میں اس معاملے کی سماعت ہوئی ہے، سماعت کے بعد جسٹس ابھیجیت گانگولی نے سنٹرل فارنسک جانچ ایجنسی اور اسٹیٹ جانچ ایجنسی کو اس معاملے کی جانچ کرنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی معمول بن چکا ہے۔ جسٹس ابھیجیت گانگولی نے کہا کہ امیدوار نے جس قلم سے امتحان میں جواب دیا ہے جواب کی کاپی میں اس قلم کے علاوہ کسی دوسرے قلم کا استعمال کیا گیا ہے کہ نہیں اس کی بھی فارنسک جانچ کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:Teacher Appointment Corruption Case: اساتذہ تقرری بدعنوانی معاملے میں اشوک ساہا اور شانتی پرساد گرفتار

آئندہ 31 اگست تک جواب کی کاپی سنٹرل فارنسک لیبارٹری میں بھیجنا پڑے گا۔آئندہ 28 ستمبر تک سنٹرل فارنسک لیبارٹری کو جانچ کی ابتدائی رپورٹ جمع کرنی ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.