مرشدآباد ضلع پولیس سپرٹینڈنٹ کا کہنا ہے کہ مورتی وسرجن کے دوران حکومتی گائیڈ لائن پر عمل نہیں کرنے کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ مورتی ویسرجن کے دوران اگر گائیڈ لائن پر عمل کیا گیا ہوتا تو اتنا بڑا حادثہ پیش نہیں آتا اور اتنے لوگوں کی جانیں بچ سکتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مورتی ویسرجن کے دوران وہاں موجود لوگوں کو اس بات کی یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہئے تھی کہ کشتی پر کم سے کم لوگوں کو سوار کریں، تاہم انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
دوسری طرف ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کولکاتا ہائی کورٹ کی ہدایت کو نظر انداز کرنے کے سبب یہ سانحہ پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ کولکاتا ہائی کورٹ نے پہلے ہی واضح لفظوں میں کہہ چکی تھی پوجا کے دوران کسی بھی قیمت پر حکومتی گائیڈ لائن کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہئے۔
ضلع انتظامیہ کے مطابق اطلاع ملی ہے کشتی پر گنجائش سے زیادہ لوگوں کو سوار کیا گیا تھا اور ان میں چند نشے میں تھے۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ پولیس انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مورتی ویسرجن کے دوران ایک بھی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا۔
پولیس کی عدم توجہی کے سبب یہ واقعہ پیش آیا۔
مزید پڑھیں:' اپوزیش کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے '
پولیس اہلکار اگر ڈیوٹی پر تعینات ہوتے تو مورتی ویسرجن کرنے والے گائیڈ لائن کی خلاف ورزی نہیں کرتے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال کے مرشدآباد کے بیل ڈانگہ میں مورتی ویسرجن کے دوران ندی میں کشتی پلٹنے سے پانچ افراد کی موت ہو گئی جبکہ متعدد افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔