مغربی بنگال کے مغربی مدنی پور میں بی جے پی کارکن کے قتل کے خلاف ضلع پولس ہیڈکوارٹر کے باہراحتجاج کررہے ہیں بی جے پی کارکنان اور پولس کے درمیان تصادم میں کئی افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
پولس نے الزام عاید کیا ہے کہ بی جے پی کارکنان نے پولس اہلکاروں پر بم پھینکے ہیں۔جب کہ بی جے پی نے پولس پر ترنمول کانگریس کے اشارے پر کام کرنے کاالزام عاید کیا ہے۔بی جے پی کے حامیوں کے علاوہ کئی پولس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
بی جے پی کے ریاستی جنرل سیکریٹری سانتانا بوس جو احتجاجی پروگرام میں موجود تھے نے الزام عاید کیا ہے کہ پولس حکمراں جماعت کے اشارے پر کام کررہی ہے اور بی جے پی کارکنان اور حامیوں کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔
ضلع پولس سپرنڈنٹ کے دفترکے باہر احتجاجی پروگرام سے بی جے پی کے ریاستی رہنما جس میں سابق آئی پی ا یس آفیسربھارتی گھوش شامل تھیں مجمع کو خطاب کیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ رہنما کی تقریر کے دوران بی جے پی کارکنان ضلع ایس پی کے دفتر میں داخل ہونے کی کوشش کرنے لگے مگر پولس اہلکار بڑی تعداد میں موجود تھے۔
پولس کے روکنے کے باوجود بی جے پی کے کارکنان کئی بریگیڈ کو توڑنے میں کامیاب ہوگئے۔پولس نے الزام عاید کیا ہے کہبی جے پی کے حامیوں کی جانب سے اینٹ،پتھر، ڈنڈے اور پانی کے بوتل پھینکے گئے۔
مجمع کو منتشر کرنے کیلئے پولس نے آنسو گیس چھوڑے۔اسی درمیان کسی نے بم پھینک دیا۔پولس نے الزام عاید کیا ہے کہ بی جے پی کے حامیوں نے بم پھینکے ہیں۔جب کہ بی جے پی نے کہا ہے کہ پولس کی طرف سے بم پھینکے گئے ہیں۔
ضلع کے سینئر پولس آفیسر نے بتایا کہ کھڑکپور سب ڈویژنل پولس آفیسر سوکومال داس اور دیگر دو پولس اہلکار اس واقعے میں زخمی ہوگئے ہیں۔کھڑکپور اسپتال میں ان پولس افسران کا علاج چل رہاہے۔