مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر ایک بار پھر شہریت ترمیمی ایکٹ کو لے کر بیان بازی کا سلسلہ جاری ہو گیا ہے.
پہلے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا شمالی بنگال میں پارٹی کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو کسی بھی قیمت پر نافذ کیا جائے گا.
اس کے بعد مغربی بنگال کے دورے پر آنے والے وزیر داخلہ امت شاہ نے بی جے پی کے اعلی رہنماوں اور کارکنان کو شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں تحریک چلانے کی ہدایت دی تھی
اب بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کو مغربی بنگال میں کسی بھی قیمت پر نافذ کیا جائے گا.
شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ ہونے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے. ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت تو کبھی نہیں.
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں بنگلہ دیشیوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہے.
ممتابنرجی کی حکومت غیر قانونی طور پر بنگلہ دیش سے بنگال میں دراندازی کو روکنے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے.
لیکن جہاں شہریت ترمیمی ایکٹ اور کسان بل جسے عوام دوست قانون کی بات ہوتی تو مخالفت شروع کر دیتی ہیں.
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ بھارتیوں کے لئے نہیں ہیں. اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے.
قانون ان لوگوں کے لئےہیں جو باہر سے آئے ہیں۔
ڈائمنڈ پارک کے قریب چائے پر چرچہ مہم کے دوران دلیپ گھوش نے کہا کہ ترنمول کانگریس ریاست میں اتھل پتھل پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اسے اس مقصد میں کامیاب ہونے نہیں دیں گے.
مزید پڑھیں:
ممتا بنرجی کی مرکزی حکومت کو دھمکی
ترنمول کانگریس کی وجہ سے کولکاتا اور مغربی بنگال پولیس کو نقصان پہنچا ہے.
بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو پولیس کا کھویا ہوا وقار دوبارہ دلائیں گے ۔
بی جے پی کے ریاستی صدر کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کولکاتا میں بی جے پی کے جلسوں میں عام لوگوں کی بھیڑ امڈنے لگی ہے.
اس سے ترنمول کانگریس پریشان ہو گئی ہے.